وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پر رائے شماری کے لیے بلائے گئے قومی اسمبلی کے اجلاس میں حکومتی اراکین نے بلوچستان عوامی پارٹی(بی اے پی)کے رکن قومی اسمبلی خالد مگسی کیخلاف کے نعرے گئے۔تحریک عدم اعتماد پر
ووٹنگ کے لیے قومی اسمبلی کا اجلاس بمشکل 13منٹ ہی چل سکا۔ ڈپٹی اسپیکر کی طرف سے اجلاس ملتوی کر نے پر اپوزیشن اور حکومتی ارکان نے نعرے بازی کی، جبکہ کارروائی کے دوران اپوزیشن ارکان ڈیسک بجاتے رہے۔ اپوزیشن اراکین نے دھرنا بھی دیا۔ تمام اپوزیشن ارکان نے اپنی نشستوں پر کھڑے ہوکر گروپ فوٹو بنوایا، اجلاس ملتوی کرنے کے بعد اپوزیشن نے احتجاج کیا اور نشستوں پر بیٹھ گئے جس کے بعد اسمبلی کے فوٹو گرافر کو کہاکہ وہ ان سب کی ایک تصویر لیں جس پر اپوزیشن لیڈر شہبازشریف سمیت سب(باقی صفحہ 4 پر)
اپنی نشستوں پر کھڑے ہوگئے اور اپنی گروپ فوٹو بنائی گروپ فوٹو بنانے کے بعد اپوزیشن ایوان سے چلی گئی۔ متحدہ اپوزیشن کے ساتھ اتحاد کرنے کے بعد قومی اسمبلی اجلاس میں ایم کیو ایم پاکستان کے ارکان اپوزیشن نشستوں پر بیٹھے۔ایم کیو ایم کے ارکان ایوان میں حکومتی بنچوں کی طرف سے داخل ہوئے اور اپوزیشن بنچوں کی طرف چلے گئے اور تمام ارکان کو سب سے پیچھے سیٹوں پر بیٹھایا گیا ،قومی اسمبلی اجلاس کی کارروائی دیکھنے کے لیے بڑی تعداد میں اپوزیشن سینیٹرز ودیگر مہمانوںکی گیلری میں موجود رہے جن میں قائد حزب اختلاف سینیٹ یوسف رضاگیلانی بھی شامل تھے ،قومی اسمبلی اجلاس ملتوی ہونے کے بعد پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اسمبلی ہال میں وکٹری نشان بھی بنایا۔ اجلاس کے اختتام پر رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ کی جانب سے اپوزیشن ارکان کے ساتھ سیلفی بھی بنائی گئی۔قومی اسمبلی اجلاس شروع ہونے قبل سردار اخترمینگل،سردار ایاز صادق ، پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی آغا رفیع اللہ نے وزیر دفاع پرویز خٹک کی نشست پر جا کر ان سے ملاقات کی اورکچھ دیر بات چیت کی، اجلاس تا خیر کا شکار ہونے پر ارکان اسمبلی آپس میں گفتگو کرتے رہے ۔
قومی اسمبلی ، حکومتی اراکین کی خالد مگسی کیخلاف کے نعرے بازی
Apr 01, 2022