جسٹس فائز ، جسٹس امین کا مقدمات روکنے کیلئے حکم بے اثر ، 5 رکنی بنچ فیصلے کیخلاف 


اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) رجسٹرار سپریم کورٹ نے چیف جسٹس کی آبزرویشن پر مبنی سرکلر جاری کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے آرٹیکل 184(3) کے مقدمات کو روکنے کے حکم کو بے اثر قرار دے دیا۔ جسٹس قاضی فائز عیسی اور جسٹس امین الدین خان نے سپریم کورٹ میں زیر التوا 184(3) کے تمام آئینی مقدمات کو روکنے کا حکم دیا تھا۔ سپریم کورٹ میں پنجاب، خیبر پی کے انتخابات کے حوالے سے زیر التوا مقدمات کی سماعت پر سوالات اٹھنے پر رجسٹرار سپریم کورٹ نے سرکلر جاری کر دیا جس میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے میڈیکل میں داخلے کیلئے امتحان سے متعلق لئے گئے از خود نوٹس کیس میں سپریم کورٹ کی جانب سے فیصلہ دیتے ہوئے قرار دیا گیا کہ تمام آئینی مقدمات کی سماعت روک دی جائے۔ تاہم اس حکم کے حوالے سے چیف جسٹس پاکستان نے قرار دیا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے پیرا 11 سے 22 اور 26 سے 28 کے اکثریتی فیصلے میں حد سے باہر جاتے ہوئے از خود نوٹس لیا گیا۔ اس انداز سے عدالتی اختیارات کا استعمال سپریم کورٹ کے پانچ رکنی فیصلے میں طے کئے گئے اصول کے بر خلاف ہے۔ از خود نوٹس اختیارات صرف چیف جسٹس پاکستان ججز کی سفارش یا بینچ کی سفارش پر استعمال کر سکتے ہیں۔ اس لئے دو رکنی بینچ کا فیصلہ بے اثر ہے۔ اس فیصلے میں دی گئی کسی بھی آبزرویشن جو کہ مقدمات کے مقرر کرنے یا کسی اور حوالے سے ہے انکا بھی کوئی اثر نہیں۔ اس کے لئے سرکلر جاری کیا جا رہا ہے۔ سرکلر تمام متعلقہ ڈیپارٹمنٹس کو بھی بھجوایا گیا۔

ای پیپر دی نیشن