حکمرانوں کو ادراک نہیں موجودہ بحران ملک کو کس سمت لے جا سکتا ہے: سراج الحق

لاہور ( خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ عدالتوں اور ایوانوں میں مفادات کی جنگ جاری، ممبران پارلیمنٹ اور ججز دست و گریبان ہیں۔ حکمران اشرافیہ نے عوام کو حالات کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا جو مہنگائی کے ساتھ ساتھ بدامنی کا عذاب بھی بھگت رہے ہیں۔ حکمرانوں کو ادراک نہیں کہ موجودہ بحران ملک کو کس سمت لے جا سکتا ہے، دشمن چاہتے ہیں کہ پاکستان لیبیا، شام اور عراق کی طرح تباہ ہو جائے۔ ائیرپورٹس کی آؤٹ سورسنگ منظور نہیں، قومی اداروں کو اونے پونے بیچنے کی روش ترک کی جائے، آئی ایم ایف کے حکم پر آج اداروں کو بیچا جا رہا ہے تو کل ایٹمی ہتھیاروں کا تقاضا آ جائے گا۔ حکمرانوں کے دلوں میں اللہ کا خوف نہیں، مشکل آئے تو یہ بیرون ملک بھاگ جاتے ہیں۔ غربت، جہالت، بے روزگاری کی وجہ نام نہاد جمہوری حکومتیں اور فوجی ڈکٹیٹر ہیں۔ وہ منصورہ کی جامع مسجد میں جمعہ کے بڑے اجتماع سے خطاب کررہے تھے۔ سراج الحق نے لکی مروت میں پولیس اہلکاروں کی شہادتوں پر اہل خانہ سے تعزیت کی اور خیبر پی کے سمیت ملک کے مختلف حصوں میں بدامنی  کی لہر پر بھی افسوس کا اظہار کیا۔ انھوں نے کہا کہ عوام مہنگائی کے ساتھ ساتھ بدامنی کی آگ میں بھی جل رہے ہیں۔ معیشت تباہ ہو گئی، جتنے قرضے لیے گئے ملک پر مسلط حکمرانوں کے پروٹوکول، عیاشیوں کی نذر ہو گئے، یہ لوگ ڈٹ کر کرپشن کرتے ہیں، حیران ہوں کہ جس ملک میں عوام دس کلو آٹے کے لیے ٹرکوں کے پیچھے لائنوں میں گھنٹوں انتظار کریں، وہاں کے حکمرانوں نے اربوں کھربوں کی جائدادیں کیسے بنا لیں؟ حکمرانوں نے احتساب کا ادارہ ختم کیا اور نیب کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا، انھوں نے نیب ترمیمی بل پاس کر کے 49کروڑ تک کی کرپشن کو بھی جائز قرار دے دیا۔ہمیں مل کر جدوجہد کرنا ہے تاکہ ریاست کو حقیقی معنوں میں فلاحی ریاست بنایا جائے۔ ملک پر مسلط حکمران دین بیزار اور استعمار کے ایجنٹ ہیں۔ جماعت اسلامی کرپٹ نظام اور اس کے محافظوں کے خلاف جہاد کررہی ہے، ہم سیاست کو دین کا حصہ اور عبادت سمجھتے ہیں جس کا مقصد انسانیت کی خدمت ہے۔

ای پیپر دی نیشن