سینٹ: وزاراء غیرحاضر‘ چیئرمین وزیراعظم کو خط لکھیں گے

Apr 01, 2023

 اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار‘ این این آئی) چیئرمین سینٹ محمد صادق سنجرانی نے وقفہ سوالات کے دوران وزراء کی عدم موجودگی کا نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ وزیراعظم کو خط لکھیں گے، ایوان کی کارروائی کے دوران وزرا ء کو یہاں موجود ہونا چاہیے۔  ایوان بالا کا تقدس اور احترام لازم ہے، وزراء کو یہاں موجود ہونا چاہئے ۔ چیئرمین سینٹ نے کہا کہ وزراء کو ایوان میں آنا چاہئے۔ اس حوالے سے وہ وزیراعظم کو خط لکھیں گے۔ سینٹ اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران سینیٹر سیمی ایزدی کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمن نے ایوان کو بتایا کہ ملک بھرمیں  محفوظ علاقے  گلگت بلتستان میں 23، بلوچستان ایک اور سندھ میں 2 شامل ہیں۔  فنڈز کی کمی کی وجہ سے یہاں تقرریاں بھی نہیں کی جارہیں۔  گرین کلائیمیٹ فنڈ سے پاکستان کو کم پیسے ملتے ہیں اس کیلئے ہم نے مستقل کیس لڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زیادہ تر گرانٹس قرض کی مد میں دی جارہی ہیں ۔ باہر سے بڑی بلیوں سمیت دیگر ایسے جانور جن کی پرورش پاکستان میں نہیں ہوسکتی کی درآمد پر پابندی عائد کی ہے۔ اسلام آباد سے ایک بنگال ٹائیگر برآمد ہوا جو غیرقانونی طور پر یہاں لایا گیا، یہاں موافق آب ہوا نہ ہونے کی وجہ سے ہلکان ہے، اس کو افریقہ یا کسی مناسب ملک میں بھجوائیں گے۔ ملک میں  پلاسٹک کا فضلہ جمع کریں تو 2 کے ٹو پہاڑ بن جائیں گے۔ ہمیں الیکٹرک وہیکل پالیسی کا نچلی سطح سے آغاز کرنا ہوگا۔ ابھی تک 3ہزار تک گلیشیئرز پگھل کر جھیلیں بن گئے ہیں۔ ہمارے علاقے میں 7 ہزار سے زیادہ گلیشیئرز ہیں جو تیزی سے پگھل رہے ہیں۔ وزیرمملکت  شہادت اعوان نے بتایا کہ حکام نے نفرت انگیز مواد پر 47ہزار 6سو 74 ویب سائٹس کو بند کیا ہے۔ وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ ڈیلی رائٹرز اور بعض ذرائع ابلاغ میں چین سے پاکستان کے قرض کو رول اوور کرنے کے حوالے سے جو خبر آئی ہے وہ گمراہ کن ہے۔ چین کی جانب سے پاکستان کا 2 ارب ڈالر کا قرض رول اوور ہوچکا ہے۔ سینٹ کا اجلاس پیر کی صبح گیارہ بجے تک ملتوی کردیا گیا۔ دوسری طرف  وفاقی وزیرخزانہ و محصولات سنیٹر محمد اسحاق ڈار نے اسلام آباد انڈسٹریل ایسوسی ایشن کی حلف برداری تقریب سے بھی خطاب کیا۔ وزیرخزانہ نے ایسوسی ایشن کے عہدیداروں سے حلف لیا۔ اپنے خطاب میں وزیرخزانہ نے کہا کہ ملک کو اس وقت معاشی چیلنجوں کا سامنا ہے مگر مجھے یقین ہے کہ حکومت‘ صنعتی شعبہ اور تاجر برادری مل کر ملک کو اقتصادی نمو اور ترقی کی راہ پر ڈال سکتے ہیں۔ ہماری یہ کوشش ہے کہ خلوص نیت اور نیک نیتی سے پالیسی سازی کی جائے۔ معیشت 47 ویں نمبر پر پہنچ گئی۔ یہ میری سایسی زندگی کا افسردہ ترین موقع ہے۔ اگر پاکستان جوہری طاقت نہ ہوتا تو نائن الیون کے بعد ملک کو مشکل صورتحال کا سامنا کرنا پڑ سکتا تھا۔ وزیرخزانہ نے کہا کہ لیٹر آف کریڈٹ کے مسائل کو حل کیا جا رہا ہے اور اس میں پیش رفت ہوئی ہے۔ وزیرخزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ امور بہتر انداز میںآگے  بڑھ رہے ہیں۔ ہماری کوشش ہے کہ جون تک زرمبادلہ کے ذخائر کو 12 ارب ڈالر تک بڑھایا جائے۔ ہم ملک کو معاشی ٹیک اپ کی پوزیشن پر لے جانے میں پرعزم ہیں۔

مزیدخبریں