پروفیسر ڈاکٹر محمد سلیمان طاہر کے قابل تقلید پراجیکٹس

Apr 01, 2023

علامہ عبدالستار عاصم

پروفیسر ڈاکٹر محمد سلیمان طاہر کے قابل تقلید پراجیکٹس

تحریر: علامہ عبدالستار عاصم

عوامی فلاح و بہبود کے خد و خال یا اس کی وسعت و صورت نہایت وسیع و عریض ہے اور اس کے دائر? عمل میں وہ تمام عوامل شامل ہو جاتے ہیں جو کسی بھی طرح عوام کی بھلائی سے متعلق ہوں۔ علم معاشیات کے لحاظ سے معاشی طور پر کمزور طبقے کو مستحکم افراد کی جانب سے مالی امداد یا ضروریات زندگی کی فراہمی اول ترین درجہ ہے۔تہذیب یافتہ اقوام کے معیار کے مطابق کیفیت حیات بلند کرنا اور فلاح و بہبود سے متعلق سہولیات طلب کرنا معاشرے میں موجود عوام کا بنیادی حق ہے اور اس کی فراہمی کی سب سے بڑی ذمہ داری حکومتی نظام پر آتی ہے اور اگر معاشی بدحالی اس کی راہ میں رکاوٹ ہو تو صاحب حیثیت اداروں اور شخصیات کو آگے بڑھنا چاہئے۔
ترقی پزیر اور غریب ممالک میں اپنے عام ترین تصور میں فلاح و بہبود سے مراد بھوکوں کو کھانا کھلانے اور ننگوں کو اپنے پرانے کپڑے دینے کی لی جاتی ہے اور یہ کام کوئی بھی کر سکتا ہے۔ خدمت خلق اور کمیونٹی سروسز کے فروغ کے جذبے سے سرشار خواجہ فرید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد سلیمان طاہر بھی کمیونٹی سروسز کے ذریعے معاشرتی ترقی پر یقین رکھتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ رمضان المبارک کے فیوض و برکات کو کم آمدنی والے طبقے تک پہنچانے کے لئے خواجہ فرید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی نے اس سال دو مختلف مقامات پر افطار دسترخوان کا اہتمام کیاگیا ہے۔
ایک دسترخوان شہر کے وسط میں ٹاﺅن حال کے سامنے ڈسٹرکٹ پریس کلب کے احاطہ میں جب کہ دوسرا دسترخوان یونیورسٹی کے مین گیٹ کے سامنے روزانہ کی بنیادوں پر سجایا جارہا ہے۔ خواجہ فرید یونیورسٹی کے اساتذہ اور طلبہ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد سلیمان طاہر کی نگرانی میں تندہی سے کام کر رہے ہیں۔
شہر میں یومیہ پانچ سو کے قریب جب کہ یونیورسٹی کے سامنے دو سو افراد سے زائد روزہ داروں کو افطار کروایا جارہا ہے۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد سلیمان طاہر نے ڈپٹی کمشنر شکیل احمد بھٹی اور صدر ڈسٹرکٹ پریس کلب محمد عاصم صدیق کے ساتھ اس کار خیر کا افتتاح کیا۔ پہلے روز انہوں نے بھی شہریوں کے ساتھ گراﺅنڈ میں بیٹھ کر افطار کیا۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد سلیمان طاہر کا کہنا تھا کہ کمیونٹی سروسز سے ہی ہم معاشرتی اصلاح کے خواب کو عملی جامہ پہنا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا بحثیت مسلمان یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ اپنے آس پاس موجود ضرورت مندوں کا خیال رکھیں۔ خواجہ فرید یونیورسٹی کی انتظامیہ نے گذشتہ برس ماہ مقدس میں افطار دسترخوان لگانے کا سلسلہ شروع کیا تھا تاکہ روزہ داروں کو باوقار انداز میں افطار کروایا جا سکے اور الحمداللہ اس بار ہم دو مقامات پر دسترخوان سجارہے ہیں۔ پروفیسر ڈاکٹر محمد سلیمان طاہر نے کہا کہ یہ معاشرے کے متمول اور صاحب حیثیت طبقے کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایسے افراد کا خاص طور پر خیال رکھے جو ضرورت مند ہیں مگر کسی کے سامنے ہاتھ نہیں پھیلاتے۔ انہوں نے کہا ماہ مقدس اللہ پاک کی رحمتیں سمیٹنے کا ایک بابرکت موقع ہے ہمیں چاہیئے کہ نماز روزہ کے ساتھ ضرورت مندوں کا خیال رکھتے ہوئے اپنے رب کو راضی کر لیں۔ وائس چانسلر نے کہا رمضان کے روزے مسلمانوں پر فرض کئے گئے ہیں، اس مہینے میں ایک نیکی کا ثواب کئی گنا بڑھ جاتا ہے اس لئے اس ماہ مقدس میں زیادہ سے زیادہ نیکی کے کاموں میں حصہ لیں۔ اس مہینے کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اسوہ حسنہ کے مطابق گزارنا چاہئے۔ ضرورت مندوں کا خیال رکھنا چاہیئے۔ زکو? کی بروقت ادائیگی یقینی بنانی چاہئیے۔ انہوں نے طلبہ سوسائٹیز، اور منتظمین کو ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی بھی کرائی ہے۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد سلیمان طاہر کے یہ اقدامات جہاں مشکلات کا شکار افراد کے لیئے راحت کا باعث ہیں وہیں یہ قابل تقلید بھی ہیں تاکہ بہترین معاشرے کی تشکیل کا خواب پورا ہو سکے۔

مزیدخبریں