لاہور( کامرس رپورٹر) پاکستان کارپٹ مینو فیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن نے آئندہ مالی سال 2024-25کے بجٹ کے حوالے سے مختلف تجاویز اور مطالبات پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ برآمدات کے فروغ کیلئے کم از کم 10 سالہ طویل المدت پالیسیاں نا گزیر ہیں۔ عالمی منڈیوں میں مقابلہ کرنے کیلئے پاکستان کی ہاتھ سے بنے قالینوں کی صنعت کو بجٹ میں روایتی حریف بھارت کی طرز پر سہولیات، فریٹ چارجز اور مختلف ڈیوٹیز میں ریلیف دیا جائے۔ شرح سود اور ایکسپورٹ فنانس سکیم کے ری فنانسنگ ریٹ میں کمی کی جائے۔ پاکستان کارپٹ مینو فیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے سینئر وائس چیئرمین عثمان اشرف کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا جس میں آئندہ مالی سال کے بجٹ کے حوالے سے تجاویز اور مطالبات پیش کئے گئے۔ اس موقع پر چیئر پرسن کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ اعجاز الرحمان ،سینئر مرکزی رہنما عبد اللطیف ملک، سینئر ممبر ریاض احمد ، شاہد حسن شیخ ،میجر (ر) اختر ،میاں عتیق الرحمان، سعید خان اور دیگر بھی موجود تھے۔ رہنمائوں نے کہا مینو فیکچررز اور برآمد کنندگان قالینوں کی تیاری کیلئے خام مال افغانستان بھجواتے ہیں اور وہاں سے جزوی تیاری کے بعد یہ پاکستان واپس آتا ہے۔