امریکہ پاکستان کو کمزور کرنا چاہتا ہے

امریکہ نے پاکستان کے خلاف ایبٹ آباد کے کمانڈو آپریشن کے بعد ہی سازشیں شروع نہیں کیں‘ یہ سازشیں ایک عرصہ سے کی جا رہی ہیں۔ امریکہ تو افغانستان جنگ کے ساتھ ہی پاکستان کو قربانی کا بکرا بنانے کی کوشش کرتا رہا ہے۔ پاکستان قربانی کا بکرا بنا لیکن اسے اپنے ملک کی سلامتی بقاءامن اور معاشی حالت کی بھی فکر کرنی ہے۔ امریکہ کی ٹھونسی ہوئی دہشت گردی کی اس جنگ میں پاکستان نے پانچ ہزار فوج کے حکام اور جوان اور تیس ہزار افراد قربان کئے ہیں۔ امریکہ اس عظیم قربانی پر بھی مطمئن نہیں وہ ہمیں افغانستان میں اپنی فتح تک اس جنگ میں الجھائے رکھنا چاہتا ہے۔ خواہ ہمارے ملک کا وجود خطرے میں پڑ جائے۔ ہماری معیشت تباہ ہو جائے ہم بھکاری بن جائیں امریکہ کو اپنے سٹریٹجک مفادات میں ہماری سلامتی ہماری بقاءکا کوئی فکر نہیں ہم نے ان کالموں میں ہماری قربانیوں اور فرنٹ لائن سٹیٹ کے حوالے سے جو کردار ادا کیا ہے اس کا ذکر کرتے ہوئے یاد دلایا ہے کہ سابق صدر بش اور صدر بارک اوبامہ نے اعتراف کیا ہے کہ ہماری بے وفائی پر پاکستان کا شکوہ بجا ہے۔ آئندہ ہم بے وفائی نہیں کریں گے‘ لیکن امریکہ افغانستان میں اپنی مشکلات کا بوجھ ہم پر ڈال کر کھلی طوطا چشمی کا مظاہرہ کر رہا ہے امریکہ کی جبلت میں وفا کا شائبہ تک نہیں اب ہمیں کمزور کرنے کی سازش کر رہا ہے۔ ہمیں امریکہ کے عزائم کو اچھی طرح سمجھ کر اپنی سلامتی اور بقاءکی فکر سنجیدگی سے کرنی ہو گی ہمیں بڑے ادب سے امریکہ بہادر کی خدمت میں عرض کر دینا چاہئے کہ ہمیں آپ سے کوئی دشمنی نہیں ہم دوستی کی روایت کو زندہ رکھنا چاہتے ہیں‘ لیکن اپنی سلامتی اور بقاءکی قیمت پر نہیں ہمیں کیری لوگر بل کی امداد کی بھی توقع نہیں رکھنی چاہئے نیک نیتی سے قوم کے دل جیت کر اس سے قربانی کی اپیل کرنی چاہئے ہماری قوم محب الوطن اور ایثار پیشہ ہے باشعور ہے وہ اپنی خود مختاری کیلئے قربانی دے گی ہمیں اپنے پاﺅں پر کھڑا ہونے کا فیصلہ کر لینا چاہئے۔ صدر آصف علی زرداری نے ایک بیان میں امریکہ سے اپیل کی ہے کہ وہ پاکستان پر دباﺅ بڑھانے سے گریز کرے پاکستان کی معاشی امداد کم کرنے کے بجائے اس کے برقرار رکھنے کے ساتھ توانائی کے بحران پر قابو پانے میں مدد کرے۔ صدر زرداری کی اس اپیل میں اب بھی امریکہ سے اچھائی کی توقع جھلکتی ہے....
میر کیا سادہ ہیں بیمار ہوئے جس کے سبب
اسی عطار کے لونڈے سے دوا لیتے ہیں
صدر زرداری یہاں سے یہ اپیل کرتے ہیں واشنگٹن میں امریکہ کیری لوگر بل کی امداد میں 75 فیصد کمی اور عسکری امداد بالکل بند کر دیتا ہے۔ صدر زرداری کے دل میں امریکہ کی محبت ابھی بھی موجود ہے یہ ان بادشاہوں کی سوچ اور طرز حکومت کا مظہر ہے جو دشمن دروازے پر دستک دیتے تھے اور وہ کہہ جاتے تھے حلوہ پکاﺅ ہمیں اس محبت سے دامن چھڑا لینا چاہئے روایتی دوستی ضرور رکھنی چاہئے۔

ای پیپر دی نیشن