لنڈی کوتل (ثناءنیوز) پاکستان کے قبائلی علاقے خیبر ایجنسی کی تحصیل باڑہ میں ذرائع کے مطابق دو مخالف گروپ وادیِ تیراہ اور باڑہ کجوری میں امن بحال کرنے کیلئے ایک خفیہ معاہدے پر متفق ہوگئے۔ نجی ٹی کی رپورٹ کے مطابق دونوں گروپوں کے درمیان خفیہ طور پر زبانی امن معاہدے پر اتفاق ہوگیا ہے۔ذرائع نے مزید کہا کہ باڑہ قمبرخیل کے علاقے میں خوجل خیل قبائل کے رہنما حاجی محمد کے گھر پر کچھ دن پہلے دونوں گروپوں کے درمیان بات چیت ہوئی تھی۔ حاجی نیاز گل اور مذہبی تنظیم امر بالمعروف ونہی عن المنکر کے حاجی محمد کی خیریت دریافت کرنے کے لیے قمبر خیل گئے تھے، جہاں پر اجلاس کے دوران وہ باڑہ اور وادیِ تیراہ میں امن کی بحالی کے لیے ایک ساتھ کام کرنے پر راضی ہو گئے۔ علاقے کے لوگ اس امن معاہدے کے بارے میں جان کر حیران ہوئے کیونکہ ماضی میں یہ دونوں گروپ ایک دوسرے کے دشمن تھے اور ایک دوسرے کے خلاف برسرپیکار رہتے تھے، شدید لڑائیوں میں دونوں گروپوں کے 48 کارکنان ہلاک ہوگئے تھے۔ لشکرِ اسلامی اور انصارالاسلام کے درمیان دشمنی کے دوران خوجل خیل کے قبائلی اپنی غیر جانبداری کو قائم رکھتے تھے، لیکن یہ اپنے علاقے لڑ باغ کو اس وقت چھوڑنے پر مجبور ہوگئے جب طالبان نے اس علاقے کا کنٹرول حاصل کیا تھا۔ حال ہی میں امن لشکر کی طالبان سے مخالفت میں اضافے اور سکیورٹی فورسز کی جانب سے باغ میدان میں آپریشن کے آغاز کے بعد یہ بھی حکومتی دبا¶ کی مزاحمت کرنے لگے تھے۔تاہم امید کی جا رہی ہے کہ خفیہ معاہدہ سے ان دونوں گروہوں کے کچھ کٹڑ رہنما¶ں میں اشتعال ختم ہو گا۔ پولیٹکل انتظامیہ کے حکام سے رابطہ قائم کیا گیا تو انہوں نے اس قسم کی کسی بھی ڈیل یا معاہدے سے لاعلمی کا اظہار کیا۔