لاہور + اسلام آباد (نامہ نگاران+ ایجنسیاں) بجلی کا شارٹ فال مزید بڑھ کر 3600 میگاواٹ ہو گیا، صوبائی دارالحکومت سمیت کئی شہروں میں بدترین لوڈشیڈنگ کا سلسلہ گذشتہ روز بھی جاری رہا، سحر و افطار اور نماز تراویح کے دوران بھی بجلی بند ہونے سے لوگ سراپا احتجاج بنے رہے اور انہیں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ کئی شہروں میں پانی کی بھی قلت رہی۔ شدید گرمی اور حبس کے باعث رسول نگر میں ایک بچی اور خاتون سمیت 4 افراد جاں بحق اور درجنوں بیہوش ہو گئے۔ کوہاٹ اور کشمور میں لوڈشیڈنگ کے ستائے عوام سراپا احتجاج بنے رہے۔ کوہاٹ میں لوڈشیڈنگ کے مارے شہریوں کا پیمانہ صبر لبریز ہوگیا اور احتجاج کرنے نکل پڑے اور انہوں نے ٹائر جلاکر احتجاج کیا۔ مشتعل مظاہرین نے پنڈی روڈ پر واقع گرڈ سٹیشن پر دھاوا بول دیا اور گرڈ سٹیشن میں توڑ پھوڑ کر کے دل کی بھڑاس نکالی۔ مظاہرین نے ڈنڈے اٹھا رکھے تھے اور انہوں نے گرڈ سٹیشن کا مرکزی دروازہ توڑ ڈالا۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں بھی 20 گھنٹے سے زائد لوڈشیڈنگ ظلم ہے۔ ملتان میں لوڈشیڈنگ کیخلاف مظاہرے کے دوران مظاہرین نے ٹرین روک لی اور زبردست نعرے بازی کی۔ کشمور میں بھی شہریوں نے گذشتہ تین دن سے بجلی نہ ہونے کیخلاف سندھ بلوچستان انڈس ہائی وے احتجاجاً بلاک کردی۔ احتجاج کے سبب ٹریفک کی روانی معطل اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ مشتعل افراد نے گرڈ سٹیشن کا گھیراﺅ کر لیا۔ پیسکو ترجمان شوکت افضل کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق پنڈی روڈ کوہاٹ میں شادی خیل اور قمبر خیل کے مکینوں نے لوڈشیڈنگ کے خلاف مظاہرہ نہیں کیا بلکہ ان کا مطالبہ تھا کہ کم وولٹیج کا تدارک کیا جائے۔ جامکے چٹھہ سے نامہ نگار کے مطابق شدید گرمی اور حبس کے باعث رسول نگر میں ایک بچی اور عورت سمیت 4افراد جاں بحق اور درجنوں بیہوش ہو گئے، نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا۔ محلہ قاضیاں والا کے ذاکر محمد، محلہ حاجی پورہ کی زبیدہ بی بی، محلہ عثمان غنی کے سید غلام عباس شاہ اور محلہ صدیق اکبر کی کوثر بی بی دم توڑ گئے۔ گرمی کی شدت کے باعث اور حبس سے مقامی درجنوں افراد بے ہوش ہو گئے۔ مانانوالہ سے نامہ نگار کے مطابق سحر و افطار اور نماز تراویح کے اوقات میں لوڈشیڈنگ سمیت 20 گھنٹے تک بجلی کی بندش پر شہری سراپا احتجاج بن گئے۔ حکومت کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے۔ شدید گرمی کی وجہ سے چار روزہ دار بے ہوش ہو گئے۔ لوڈشیڈنگ کیخلاف بچوں اور نوجوانوں نے انوکھا احتجاج کیا اور قیمض اتار کر گلی کوچوں میں حکومت کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے۔ تاجر تنظیموں نے ہڑتال اور شدید احتجاج کی دھمکی دی ہے۔ حافظ آباد سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق شہریوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے گوجرانوالہ روڈ پر احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے ٹائروں کو آگ لگاکر روڈ بلاک کر دی۔ مظاہرین نے ایکسین واپڈا کے خلاف نعرہ بازی بھی کی۔ علاوہ ازیں صبح سے شام تک مسلسل 12 گھنٹے تک بجلی بند رہنے سے شہری شدید گرمی اور حبس سے بلبلا اٹھے۔ مساجد اور گھروں میں پانی نایاب ہو گیا۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق شدید گرمی میں اعلانیہ اور غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ اضافہ پر شہری بلبلا اٹھے۔ افطاری کے وقت گیس کی لوڈشیڈنگ سے گھریلو خواتین کو افطاری تیاری کرنے میں مشکلات کا سامنا رہا۔ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بعض علاقوں میں 12تا 16گھنٹے تک جا پہنچا ہے۔ پنڈی بھٹیاں سے نامہ نگار کے مطابق گھنٹوں کی بجلی کی بدترین غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ اور گرمی کی شدت حبس سے لوگ بلبلا اٹھے۔ اس صورت حال پر شہری تنظیموں مرکزی انجمن تاجران، انجمن اصلاح المسلمین، انجمن تحفظ حقوق صارفین اور تجارتی تنظیموں نے شدید احتجاج کیا ہے۔ دریں اثناءسرگودھا، گجرات، ٹوبہ ٹیک سنگھ، سمبڑیال اور دیگر شہروں میں 16سے 20گھنٹے کی لوڈشیڈنگ پر لوگ بلبلا اٹھے اور سراپا احتجاج بن گئے۔ملتان میں لوڈشیڈنگ کیخلاف مظاہرے کے دوران مظاہرین نے ٹرین روک لی اور زبردست نعرے بازی کی۔