لاہور/ اسلام آباد (وقت نیوز+ نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) عمران خان نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن فوج کے پیچھے چھپ کر اپنی دھاندلی زدہ حکومت نہیں بچا سکتی‘ دھاندلی زدہ حکومت کو 14اگست کے بعد ایک منٹ کیلئے بھی مزید برداشت نہیں کیا جا ئیگا‘ ملک میں جمہوریت کی مضبوطی اور بچائو کیلئے ہر صورت ملک میں دوبارہ انتخابات کروانا ہونگے‘ عوام سے آزادی مارچ کا وعدہ ہر صورت پورا کرینگے، حکومت سے مذاکرات کر کے اپنا وقت کا ضیاع نہیں کرنا چاہتے۔ ایک انٹرویو اور عید کے روز پارٹی کارکنوں سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ ہم 14اگست کو بتائیں گے کہ عام انتخابات میں مسلم لیگ ن اور دیگر لوگوں نے کیسے دھاندلی کی ہے۔ آزادی مارچ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا احتجاج ہو گا‘ہم وہاں سے تب تک دھرنا ختم نہیں کریں گے جب تک اپنے مطالبات نہ منوا لیں‘ ہمارے تمام مطالبات جمہوری اور آئین کے مطابق ہیں کوئی مطالبہ آئین کے باہر نہیں۔ ہمارا مطالبہ مڈٹرم الیکشن کا بھی نہیں ہوگا مڈٹرم اس وقت ہوتا ہے جب الیکشن ٹھیک ہوں یہ تو سارا الیکشن ہی جعلی مینڈیٹ پر مبنی ہے۔ مسلم لیگ ن ایک جمہوری نہیں فاشسٹ جماعت ہے جو آمر کی نرسری میں پلی ہے، یہ ثابت کریں گے کہ ان کی جمہوریت صرف اپوزیشن میں نظر آتی ہے ‘ہم نکل رہے ہیں تو یہ فوج کے پیچھے کیوں چھپ رہے ہیں، کیوں کہتے ہیں ہمیں نظربند کردیں گے یہ واقعی کوئی چیز چھپا رہے ہیں انہیں خوف ہے دھاندلی سامنے آ گئی تو لوگوں کو پتہ چل جائے گا یہ جعلی مینڈیٹ ہے۔ 14اگست سے مسلم لیگ ن کی حکو مت کے خاتمے کیلئے الٹی گنتی شروع ہو جائیگی اور حکمرانوں کو ہر صورت گھر جانا پڑیگا۔کارکن آزادی مارچ کی بھرپور تیاریاں شروع کر دیں ہر صورت مارچ ہو گا اور ملک میں حقیقی تبدیلی آئیگی۔نجی ٹی وی کے مطابق عمران خان نے نئے انتخابات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ مطالبات کی منظوری تک دھرنا جاری رہے گا، گولی چلی تو سب سے پہلے اپنے سینے پر کھائوں گا، شہباز شریف پیغامات بھجوا رہے ہیں مگر اب ڈیل نہیں ہوگی۔ جدہ اور واشنگٹن پاکستانی سیاست سے دور رہیں۔ 14 ماہ سے انصاف مانگ رہا ہوں، سپریم کورٹ نے بہت مایوس کیا، پہلی آزاد عدلیہ تھی اور تاریخی دھاندلی ہوئی، نئے انتخابات سے کم کچھ قبول نہیں۔ افتخار محمد چودھری، نواز شریف اور آصف زرداری نے ملکر دھاندلی کروائی۔ دھاندلی میں ایم آئی کا ریٹائرڈ بریگیڈئر ملوث تھا۔ لندن میں نواز شریف کے بیٹے کی ایک کمپنی کی مالیت 1.9 ملین پائونڈ ہے۔ طاہر القادری سے بعض معاملات پر تضادات موجود ہیں، 14 اگست کو فیصلہ کن جنگ ہو گی، پانی سر سے گذر چکا، فیصلہ اسلام آباد میں ہو گا۔ یہ جنگ پاکستان کے مستقبل کی جنگ ہے، نئے انتخابات کے اعلان تک اسلام آباد سے نہیں اٹھیں گے۔ عمران خان نے کہا کہ افتخار محمد چودھری کے خلاف ثبوت پیش کروں گا۔ افتخار محمد چودھری نے نوٹس میں کہا ہے کہ میں نے انہیں بدنام کیا، ان کو ثابت کرنا پڑے گا کہ میں نے بدنام کیا ہے یا نہیں، اگر آپ کی ریپوٹیشن ہو گی تو آپ کو defame کیا جاتا ہے۔ اسلام آباد میں میرے سمیت تمام لیڈر شپ زمین پر سوئے گی‘مقابلہ کرنا میرے خون میں شامل ہے‘ حکمرانوں نے جمہوریت کو بادشاہت میں تبدیل کر کے بچوں کو شہزادے بنا دیا۔ مشرف کا ریفرنس ابھی تک مردہ نہیں ہوا۔ جہانگیر ترین کے حلقے میں 50 ہزار جعلی ووٹ کاسٹ ہوئے‘ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے 9 ماہ سے سٹے آرڈر لیا ہوا ہے۔ حکمران گھبراہٹ اور بزدلی میں افواج پاکستان کو ڈھال بنا رہے ہیں‘ یہ پاکستانی فوج ہے نواز شریف کی ذاتی ملازم نہیں‘ ایسے پاکستان میں زندہ نہیں رہنا چاہتا جو امریکہ کے پائوں میں بیٹھا ہوا ہو۔ وقت نیوز کے پروگرام 8 پی ایم ود فریحہ ادریس میں عمران نے کہا کہ اب بات چار حلقوں سے بہت آگے نکل چکی ہے‘ وفاقی حکومت شمالی وزیرستان کے متاثرین کے نام پر سیاست کر رہی ہے‘ متاثرین سخت گرمی کے موسم میں لوڈشیڈنگ سے پریشان ہیں۔ متاثرین کے پنجاب اور سندھ میں داخلے پر پابندی افسوسناک ہے۔ عمران نے متاثرین کی مشکلات کے سوال پر کہا کہ اس وقت پاک فوج‘ وفاقی حکومت اور صوبائی حکومت تینوں متاثرین کے لئے کام کر رہے ہیں مگر بدقسمتی سے ان کے درمیان کوآرڈینیشن کا فقدان ہے۔ شہباز شریف صرف تصویریں کھچوانے کے لئے بنوں آکر براہ راست متاثرین میں امداد تقسیم کرتے ہیں جبکہ یہ امداد صوبائی حکومت کے ذریعے تقسیم ہونی چاہئے۔
عمران