مادر ملتؒ کا 122 واں یوم ولادت منایا گیا خواتین ارکان اسمبلی کا خراج عقیدت

لاہور (رپورٹ: رفیعہ ناہید اکرام) بانی پاکستان حضرت قائداعظمؒ کی ہمشیرہ اور تحریک پاکستان کی رہنما مادر ملت محترمہ فاطمہ جناحؒ کا 122واں یوم ولادت گزشتہ روز منایا گیا۔ وہ 31جولائی 1893ء کو کراچی میں پیدا ہوئیں۔ 1902ء میں قائداعظمؒ نے انہیں باندرہ کانونٹ بورڈنگ سکول بمبئی میں داخل کرا دیا۔ انہوں نے 1910ء میں میٹرک اور 1913ء میں سینئر کیمبرج کا امتحان پاس کیا اور 1922ء میں ڈینٹسٹ بن گئیں۔ 1937ء میں پہلی مرتبہ مسلم لیگ کے سالانہ اجلاس میں شرکت کی۔ انہوں نے 1940ء میں اس تاریخی اجلاس میں شرکت کی جس میں قرارداد پاکستان منظور ہوئی۔ 1948ء کا بیشتر حصہ قائداعظمؒ کی خدمت میں گزرا۔ 1940ء سے 1947ء تک قائداعظمؒ کے شانہ بشانہ خواتین کو بیدار کرنے کا کارنامہ انجام دیا مگر شعبہ خواتین کی کئی کمیٹیوں کی رکنیت حاصل ہونے کے باوجود انہوں نے کوئی بڑا عہدہ قبول نہ کیا۔ قیام پاکستان کے بعد مہاجرین کی بحالی اور آباد کاری کیلئے لازوال کردار ادا کیا۔ خواتین کی تعلیم و صحت کیلئے متعدد ادارے قائم کئے۔ 1964ء میں پیرانہ سالی کے باوجود قوم اور جمہوریت کی خاطر جنرل ایوب کا مقابلہ کیا اور شمع جمہوریت کہلائیں۔ ایوبی آمریت کے دور میں انہیں’’مادر ملت‘‘ کا خطاب ’’نوائے وقت‘‘ نے دیا جو بعدازاں مقبول ہوکر زبان زدعام ہو گیا۔ محترمہ فاطمہ جناح 8اور 9جولائی کی درمیانی شب 76 برس کی عمر میں قصر فاطمہ کلفٹن کراچی میں انتقال کر گئیں۔ محترمہؒ کی ملی وقومی خدمات کے اعتراف میں 2003ء کو سال مادر ملت کے طور پر منایا گیا۔ اس موقع پر سارا سال نظریہ پاکستان ٹرسٹ کے چیئرمین ڈاکٹر مجید نظامی کی زیرصدارت مادر ملت کی شخصیت، کردار افکار اور قومی خدمات کو اجاگر کرنے کیلئے تقریبات منعقد کی جاتی رہیں، انکی شخصیت پر لکھی جانے والی کتابوں کے مقابلے منعقد کروائے گئے۔ ٹرسٹ کے چیئرمین ڈاکٹر مجید نظامی نے نئی نسل کو مادر ملت کی حیات و خدمات سے آگاہ کرنے کیلئے مادر ملت سنٹر اور اکیڈمی کے قیام کا اعلان کرکے محب وطن پاکستانیوں کے دل موہ لئے تھے۔ نوائے وقت سے گفتگو میں سبھی پارلیمانی پارٹیوںکی خواتین ارکان اسمبلی نے محترمہ فاطمہ جناحؒ کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا مادرملت نے برصغیر کی مسلم خواتین کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرکے قیام پاکستان کی منزل کو آسان تر کر دیا۔ مسلم لیگ ن کی ڈاکٹرعالیہ آفتاب اور پیپلزپارٹی کی فائزہ ملک نے کہا محترمہ فاطمہ جناح پاکستان کی سیاسی خواتین کیلئے رول ماڈل کی حیثیت رکھتی ہیں۔ تحریک انصاف کی ڈاکٹر نوشین حامد معراج اور ق لیگ کی خدیجہ فاروقی نے کہا وہ تحریک پاکستان کی روح رواں تھیں، انہوں نے خواتین میں قومی ذمہ داریوں کا شعور بیدار کیا، پاکستانی خواتین کیلئے روشن مینار اور رہنمائی کا ذریعہ تھیں، وقت کا تقاضا ہے خواتین کو تعلیم دلا کر ترقی کے عمل میں شامل ہونے کا پورا موقع دیا جائے۔
مادر ملتؒ

ای پیپر دی نیشن