اسلام آباد (محمد نواز رضا‘ وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ جمعیت علماء اسلام (ف) اور متحدہ قومی موومنٹ نے تحریک انصاف کے 28 ارکان قومی اسمبلی کو ڈی سیٹ کرانے کے لئے مشترکہ حکمت عملی تیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے اس سلسلے میں دونوں جماعتیں قومی اسمبلی میں ’’غیر لچکدار رویہ‘‘ اختیار کریں گی جس کے باعث قومی اسمبلی کے اجلاس میں منگل کے روز ایم کیو ایم اور جے یو آئی (ف) کی تحاریک کو مؤخر کئے جانے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق جمیعت علماء اسلام (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات میں واضح کر دیا ہے کہ وہ کسی صورت بھی پی ٹی آئی کو بیل آؤٹ نہیں کریں گے لہٰذا اس سلسلے میں حکومت ان پر دباؤ نہ ڈالے۔ بعد ازاں مولانا فضل الرحمان نے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین سے ٹیلی فون پر بات چیت کی دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ پارلیمنٹ میں دونوں جماعتیں تحریک انصاف کے 38 ارکان کو ڈی سیٹ کرنے کے معاملہ پر یکساں مؤقف اختیار کریں گی۔ جمعیت علماء اسلام (ف) اور ایم کیو ایم کے غیر لچکدار رویہ کے باعث حکومت کے لئے بھی مشکلات پیدا ہو گئی ہیں جس کے باعث ڈی سیٹ کرنے کا ایشو مؤخر ہونے کا امکان ہے۔