ڈکٹیٹر کیخلاف پہلی تحریک مادر ملت نے شروع کی وہ رول ماڈل ہیں :رفیق تارڑ

لاہور(خبرنگار) مادرِ ملت محترمہ فاطمہ جناحؒ کی زندگی جہد مسلسل سے عبارت تھی، اُنہوں نے تحریک پاکستان میں حصہ لینے کے لیے خواتین کو بیدار اور متحرک کیا۔ مادرملتؒ کے نقش قدم پر چل کر ہم پاکستان کو صحیح معنوں میں قائداعظمؒ اور علامہ محمد اقبالؒ کا پاکستان بنا سکتے ہیں۔ پاکستان میں ڈکٹیٹروں کے خلاف سب سے پہلی تحریک مادرِ ملتؒ نے شروع کی تھی۔ ان خیالات کا اظہار تحریک پاکستان کے مخلص کارکن، سابق صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان و چیئرمین نظریۂ پاکستان ٹرسٹ محمد رفیق تارڑ نے تحریک پاکستان کی عظیم رہنما اور قائداعظمؒ کی ہمشیرہ مادرملت محترمہ فاطمہ جناحؒ کے 124ویں یوم ولادت کے موقع پر ایوان کارکنان تحریک پاکستان ،لاہور میں منعقدہ خصوصی تقریب کے دوران اپنے صدارتی خطاب میں کیا۔ تقریب کے مہمان خاص صوبائی وزیر تعلیم رانا مشہود احمد خان تھے۔ اس تقریب کا اہتمام نظریۂ پاکستان ٹرسٹ نے تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ کے اشتراک سے کیا تھا۔ پروگرام کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک ، نعت رسول مقبولؐ اور قومی ترانہ سے ہوا۔ تلاوت کی سعادت حافظ مغیرہ نے حاصل کی جبکہ معروف نعت خواں الحاج حافظ مرغوب احمد ہمدانی نے بارگاہ رسالت مآبؐ میں ہدیۂ عقیدت اور کلام اقبالؒ پیش کیا۔ پروگرام کی نظامت کے فرائض سیکرٹری نظریۂ پاکستان ٹرسٹ شاہد رشید نے انجام دئیے۔محمد رفیق تارڑ نے اپنے خطاب کے آغاز میں حاضرین کو مادرِملت محترمہ فاطمہ جناحؒ کے 124ویں یوم ولادت کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا تحریک پاکستان میں مادرِ ملتؒ کا کردار نہایت روشن اور تابندہ ہے۔ قائداعظمؒ اور مادرملت محترمہ فاطمہ جناحؒ کی ان تھک محنت اوربھرپورجدوجہد کی وجہ سے ہی ہم آزاد فضائوںمیںسانس لے رہے ہیں ۔ آج کی یہ خصوصی تقریب دراصل تقریبات یوم آزادی کا نکتۂ آغاز بھی ہے۔دو ہفتے سے زائد جاری رہنے والی ان تقریبات کے دوران ہم پوری قوم بالخصوص نئی نسلوں کو تحریک پاکستان ، دوقومی نظریہ، قیام پاکستان کے حقیقی اسباب و مقاصد اور مشاہیر تحریک آزادی کے افکارونظریات سے آگاہ کرنے کے ساتھ ان میں بحیثیت پاکستانی احساس تفاخر پیدا کریں گے۔میرا مطالبہ ہے تمام اساتذۂ کرام کے نام ایک مراسلہ جاری کیا جائے جس میں انہیں بچوں کی تعلیم کے ساتھ ان کی کردار سازی پر بھی توجہ دینے کا کہا جائے۔ محترمہ فاطمہ جناحؒ کو صدارتی انتخاب میں دھاندلی کے ذریعے ناکام نہ بنایا گیا ہوتا تو پاکستانی قوم کے ماتھے پر سقوط مشرقی پاکستان جیسا کلنک کا ٹیکہ کبھی نہ لگتا۔مادرِ ملت ہمارے سیاسی رہنمائوں بالخصوص پاکستانی خواتین کے لیے ایک رول ماڈل ہیں۔ نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کے سابق چیئرمین مجید نظامیؒ نے محترمہ فاطمہ جناحؒ کو’’مارملتؒ‘‘ کا خطاب دیا تھا۔ مجید نظامیؒ کی ہدایت پر اس ایوان میں مادرملتؒ کی برسی اور سالگرہ پر تقریبات کا آغاز کیا گیا تھا اور یہ سلسلہ جاری و ساری ہے۔ صوبائی وزیر تعلیم رانا مشہود احمد خان نے کہا دنیا میں وہی قومیں ترقی کی منازل طے کرتی ہیں جو اپنی تاریخ کو یاد اور اس سے سبق سیکھتی ہیں۔ نظریۂ پاکستان ٹرسٹ نئی نسلوں کی نظریاتی آبیاری اور نظریۂ پاکستان کے تحفظ اور فروغ و اشاعت کیلئے قابل قدر کام کر رہا ہے۔ مادرملت قائداعظمؒؒ کا مضبوط اثاثہ تھیں اور انہوں نے اپنے بھائی کا بھرپور ساتھ دیا۔ہم میرٹ کے کلچر کو فروغ دے رہے ہیں۔ اس ملک کو آگے لے کر جاناہے تو استاد کو عزت دینا ہو گی۔انہوں نے آئندہ اساتذہ کی بھرتی9ویں گریڈ کی بجائے گریڈ 14میں کرنے کا اعلان بھی کیا۔ میری خواہش ہے سیاستدانوں کیلئے بھی نظریاتی سمر کیمپ کا انعقاد کیا جانا چاہئے۔ نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کے وائس چیئرمین ڈاکٹر رفیق احمد نے کہا محترمہ فاطمہ جناحؒ نے 19 سال تک قائداعظمؒ کی بھرپور خدمت کی۔ آمریت کے دوران اگرچہ مادرِ ملتؒ کو دھاندلی کے ذریعے ہرا دیا گیاتاہم ایوب خان کو بھی بالآخر بھاگنا پڑا۔ بیگم مہناز رفیع نے کہا قائداعظمؒ کے فرمان کے مطابق محترمہ فاطمہ جناحؒ نے خواتین میں قیام پاکستان کا شعور بیدار کرنے کے لیے انتھک محنت کی۔ ہمارا فرض ہے پاکستان کو اس شکل میں ڈھالیں جس میں ہمارے قائدین ڈھالنا چاہتے تھے۔مادرملت ؒ سنٹر کی کنونیئر ڈاکٹر پروین خان نے کہا محترمہ فاطمہ جناحؒنہ صرف تحریک پاکستان کے دوران مینارۂ نور بنیں بلکہ قیام پاکستان کے بعد بھی خواتین کے لیے رول ماڈل ثابت ہوئیں۔ مسلم لیگی رہنما بیگم صفیہ اسحاق نے کہا ایوب خان کی آمریت کے دوران محترمہ فاطمہ جناح کو دھاندلی کے ذریعے ہرایا گیا۔ قیوم نظامی نے کہا قائداعظمؒ ایک جمہوری آدمی تھے اس لیے انہوں نے اپنی بہن کو مسلم لیگ کا صدر نہ بنایا۔ وہ ایسا کرتے تو ہمارے حالات بہت مختلف ہوتے لیکن انہوں نے جمہوریت کے خلاف کوئی بھی قدم اٹھانے سے گریز کیا۔ بیگم خالدہ جمیل نے کہا مادرملتؒ سیاست میں موجود خواتین کیلئے رول ماڈل ہیں۔بیگم حامد رانا نے کہا مادرملتؒ نے ایک ایسے وقت میں ایوب خان کا مقابلہ کیا جب کوئی سیاستدان اس کا مقابلہ کرنے کی جرأت نہیں کررہا تھا ۔شمسہ علی ایڈووکیٹ نے کہا قائداعظمؒ کی بے مثال کامیابیوں کے پیچھے محترمہ فاطمہ جناحؒ کا ہاتھ تھا۔سعیدہ قاضی نے کہا مادرملت محترمہ فاطمہ جناحؒ نے پیرانۂ سالی کے باوجود پاکستان میں جمہوریت کی بحالی کیلئے بھرپور کام کیا۔سابق ممبر صوبائی اسمبلی کنول نسیم نے کہا محترمہ فاطمہ جناحؒ قائداعظمؒ کی ساتھی اور متانت ،وقار اور عزت و احترام کا پیکر تھیں۔شاہد رشید نے مطالبہ کیا آئندہ سال کو قومی سطح پر 70ویں سال آزادی کے طور پر منایا جائے۔پروگرام کے آغاز پر محمد رفیق تارڑ نے دیگر مہمانان گرامی کے ہمراہ فضا میں غبارے چھوڑ کر 70ویں یوم آزادی کی تقریبات کا باقاعدہ آغاز کیا۔ بعدازاں انہوں نے ایوان کارکنان تحریک پاکستان ،لاہور میںیوم آزادی کے موقع پر لگائے گئے سٹال کا افتتاح بھی کیا۔ اس سٹال پر نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کی مطبوعات، پاکستانی جھنڈے، سٹیکرز، بیجزاور دیگر اشیاء رکھی گئی ہیں۔ پروگرام کے دوران مادرملتؒ کی سالگرہ کی مناسبت سے محمد رفیق تارڑ نے کارکنان تحریک پاکستان کے ہمراہ کیک کاٹنے کی رسم بھی ادا کی۔ اس خصوصی تقریب میں پاک سرزمین پارٹی کے سیکرٹری جنرل رضا ہارون، آصف میمن، مبین الدین قاضی، تنویر چودھری، مولانا محمد شفیع جوش، محمد شفیق رضا قادری، محمد فاروق خان آزاد، شہزاد خان،افضال حسین سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے خواتین و حضرات کی بہت بڑی تعداد موجود تھی۔ آخر میں ڈاکٹر مجید نظامیؒکی دوسری برسی کے سلسلے میں ایوان کارکنان تحریک پاکستان ،لاہور میں سکولوں اور کالجوں کے طلبا و طالبات کے مابین منعقدہ انعامی تقریری مقابلوں میں کامیابی حاصل کرنیوالے طلبہ میں نقد انعامات وسرٹیفکیٹس تقسیم کیے گئے۔

ای پیپر دی نیشن