مادرملت خواتین کیلئے رول ماڈل، ڈیکٹیٹر کیخلاف پہلی تحریک شروع کی: مقررین

Aug 01, 2017

لاہور (خصوصی رپورٹر) تحریک پاکستان میں مادرِ ملت محترمہ فاطمہ جناح کا کردار نہایت روشن اور تابندہ ہے۔ انہوں نے ہر مرحلے پر اپنے عظیم بھائی قائداعظم کی بھرپور مدد اور معاونت کی اور ہر مشکل گھڑی میں ان کی ڈھارس بندھوائی۔ مادر ملت نے شب و روز جدوجہد سے برصغیر کی مسلمان خواتین کو تحریک آزادی میں متحرک کردیا۔ قائداعظمؒ نے پاکستان جمہوری عمل کی بنیاد پر حاصل کیا تھا اور اس کی بقا و اتحاد کیلئے ناگزیر ہے کہ یہاں جمہوری نظام کو پھلنے پھولنے دیا جائے۔ پاکستان میں ڈکٹیٹروں کے خلاف سب سے پہلی تحریک مادرِ ملتؒ نے شروع کی۔ مادرِ ملت محترمہ فاطمہ جناحؒ پاکستانی خواتین کے لئے رول ماڈل ہیں۔ مادرملتؒ کے نقش قدم پر چل کر ہم پاکستان کو صحیح معنوں میں قائداعظمؒ اور علامہ محمد اقبالؒ کا پاکستان بنا سکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار مقررین نے ایوان کارکنان تحریک پاکستان ،لاہور میں تحریک پاکستان کی عظیم رہنما اور قائداعظمؒ کی ہمشیرہ مادرملت محترمہ فاطمہ جناحؒ کے 125ویں یوم ولادت کے موقع پر منعقدہ خصوصی تقریب کے دوران کیا۔اس تقریب کا اہتمام نظریۂ پاکستان ٹرسٹ نے تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ کے اشتراک سے کیا تھا۔ اس موقع پر تحریک پاکستان کے کارکن اور وائس چیئرمین نظریۂ پاکستان ٹرسٹ پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد، بیگم بشریٰ رحمن، پروفیسر ڈاکٹر پروین خان، بیگم صفیہ اسحاق، مولانا محمد شفیع جوش، خالدہ جمیل، بیگم حامد رانا، خواجہ محمود احمد ایڈووکیٹ، مرزا احمد حسن، فاروق خان آزاد، میجر(ر) صدیق ریحان، انعام الرحمن گیلانی، انجینئر محمد طفیل ملک،کنول نسیم، نائلہ عمر، نواب برکات محمود سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے خواتین وحضرات کثیر تعداد میں موجود تھے۔ مادرملتؒ کی سالگرہ کی مناسبت سے پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد نے دیگر مہمانان گرامی کے ہمراہ کیک کاٹنے کی رسم ادا کی۔ پروگرام کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک ، نعت رسول مقبولؐ اور قومی ترانہ سے ہوا۔ تلاوت کی سعادت حافظہ ثناء اشفاق نے حاصل کی جبکہ اقراء عباس نے بارگاہ رسالت مآبؐ میں ہدیۂ عقیدت پیش کیا۔ پروگرام کی نظامت کے فرائض سیکرٹری نظریۂ پاکستان ٹرسٹ شاہد رشید نے انجام دئیے۔ تحریک پاکستان کے مخلص کارکن، سابق صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان و چیئرمین نظریۂ پاکستان ٹرسٹ محمد رفیق تارڑ نے تقریب کے شرکاء کے نام خصوصی پیغام میں کہا مادرِ ملت محترمہ فاطمہ جناحؒ ہمارے عظیم رہنما قائداعظم محمد علی جناحؒ کا نقش ثانی تھیں۔ اُن کی باوقار شخصیت کا تصور ہمیں اس دور کی یاددلاتا ہے جب 23مارچ 1940ء کی قرارداد لاہور کی منظوری کے بعد اس امر کی شدت سے ضرورت محسوس ہورہی تھی کہ برصغیر کی مسلمان خواتین کو آل انڈیا مسلم لیگ کے پرچم تلے مجتمع اور منظم کیا جائے۔ بابائے قوم کی خواہش پر اس کارِ عظیم کا بیڑہ مادرِ ملتؒ نے اٹھایا اور شب و روز جدوجہد سے پورے برصغیر کی مسلمان خواتین کو تحریک آزادی میں متحرک کردیا۔ اس کی بدولت قیامِ پاکستان کے کٹر مخالفین کو بھی یقین ہوگیا اب پاکستان کو معرضِ وجود میں آنے سے روکنا ناممکن ہے۔ مادرِ ملتؒ کا یہ کارنامہ اسلامیانِ ہند کی تاریخ میں سنہرے حروف میں قلمبند ہے۔ مجھے خوشی ہے آج کی یہ تقریب 70ویں یومِ آزادی کی تقریبات کا نقطۂ آغاز ہے اور انشاء اللہ یہ 31اگست تک پورے جوش و جذبے اور ولولے سے جاری رہیں گی۔ آئیے ہم سب مل کر یہ عہد کریں آزادی کی اس نعمت عظمیٰ کی ہر قیمت پر حفاظت کریں گے اور جہد مسلسل سے اس مملکت خداداد کو دینِ اسلام کی قوت و شوکت کا مرکز بنائیں گے۔ پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد نے کہا محترمہ فاطمہ جناحؒ نے ساری زندگی قائداعظمؒ کی بھرپور خدمت کی۔ مادرملتؒ نے ایوبی آمریت کا بڑی بہادری سے مقابلہ کیا، انہوں نے سیاسی فہم و فراست قائداعظمؒ سے سیکھی تھی۔ انہیں صدارتی انتخابات میں دھاندلی سے نہ ہروایا جاتا تو ملک کی صورتحال بہت بہتر ہونا تھی۔ محترمہ فاطمہ جناحؒ نے 19سال تک قائداعظمؒ کی تیمارداری کی اور ان کی وفات کے بعد بھی آپ 19سال زندہ رہیں۔ نئی نسل مادرملتؒ کی حیات وخدمات کا بغور مطالعہ کرے۔ بیگم بشریٰ رحمن نے کہا کوئی بھی تحریک خواتین کی شمولیت کے بغیر کامیابی سے ہمکنار نہیں ہو سکتی۔ مادرملت محترمہ فاطمہ جناحؒ ہماری محسنہ ہیں اور کوئی بھی قوم اپنے محسنوں کو فراموش نہیں کرتی۔ آج ضرورت اس امر کی ہے میٹرک تک نصابی کتب میں مادر ملت محترمہ فاطمہ جناحؒ کی حیات وخدمات کو شامل کیا جائے۔ خواجہ محمود احمد ایڈووکیٹ نے کہا ملک وقوم کیلئے مادرملتؒ کی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔ قائداعظم فرمایا کرتے تھے محترمہ فاطمہ جناحؒ نہ ہوتیں تو شاید میں پاکستان بنانے میں کامیاب نہ ہو پاتا۔ بیگم خالدہ جمیل نے کہامادرملت محترمہ فاطمہ جناحؒ نے نوجوانی پر مشتمل اپنی زندگی کا بہترین حصہ قیام پاکستان کی جدوجہد کیلئے وقف کر دیا تھا۔ انہیں سیاسی معاملات پر مکمل عبور حاصل تھا۔ پروفیسر ڈاکٹر پروین خان نے کہا زندہ قومیں اپنے محسنوں کو ہمیشہ یاد رکھتی ہیں۔ مادرملتؒ نے پاکستان میں جمہوریت کی بحالی کیلئے گرانقدر خدمات انجام دیں۔ بیگم صفیہ اسحاق نے کہا مادرملت محترمہ فاطمہ جناحؒ قائداعظمؒ کی تصویر تھیں۔ قائداعظمؒ کے ساتھ انہوںنے اپنی زندگی اس طرح گزاری کہ ہر مرحلے پر ان کی بھرپور مدد کی۔ بیگم حامد رانا نے کہا مادرملتؒ نہ صرف تحریک پاکستان کے دوران مینارۂ نور بنیں بلکہ قیام پاکستان کے بعد بھی خواتین کے لیے رول ماڈل ثابت ہوئیں۔ شاہد رشید نے کہا محترمہ فاطمہ جناحؒ قائداعظمؒ کی ساتھی اور متانت ،وقار اور عزت و احترام کا پیکر تھیں۔ آپ نے اپنی محنت اور لگن سے سیاست میں اپنا منفرد مقام بنایا۔ تقریبات یوم آزادی کی مناسبت سے ایوان کارکنان تحریک پاکستان ،لاہور میں ’’یوم آزادی سٹال‘‘ بھی لگایا گیا ہے۔ اس سٹال پر نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کی مطبوعات، پاکستانی جھنڈے، سٹیکرز، بیجزاور دیگر اشیاء رکھی گئی ہیں۔
مادر ملت

مزیدخبریں