ہمیں ڈرانے والے بھاڑ میں جائیں :فضل الرحمن :عمان مظاہرے کیلئے آئیں دیکھ لوں گا :فاروق حیدر

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) سربراہ جے یو آئی(ف) مولانا فضل الرحمن نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مشکل وقت میں اپنے اتحادیوں کے ساتھ رہیں گے۔ کرپشن کے خلاف جنگ تو صرف عنوان ہے، اس کی آڑ میں سیاسی جنگ لڑی جارہی ہے۔ اس غلاف کے نیچے اصل عزائم کیا ہیں اس کا پتہ نہیں۔ عمران کی جانب سے پیچھا کرنے کی دھمکی سے ہی ان کی نیت واضح ہوگئی۔ تمہاری دھمکیاں جائیں بھاڑ میں‘ تمہاری دھمکیوں کی کیا حیثیت ہے۔ سیاسی مؤقف پر دھمکیاں دیتے ہو‘ یہ بچوں کا کھیل نہیں۔ گیدڑ بھبکیوں سے نہیں ڈرتا‘ ہمیشہ مردانہ وار مقابلہ کیا ہے‘ہمیں نہ چھیڑا جائے۔ انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں کابینہ میں بھی کوئی بڑی تبدیلی نہیں لائی جارہی۔ اپوزیشن میں پہلے اتحاد تھا اور نہ اب ہے۔ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ملک ایسے نہیں چلے گا۔ ملک تب چلے گا جب سب ایک پیج پر ہوں گے۔ بین الاقوامی سطح پر گریٹ گیم ہو رہی ہے‘ عالمی سطح پر گریٹ گیم کا ایجنڈا ترقی پذیر اور مسلم دنیا کو غیر مستحکم کرنا ہے۔ اپوزیشن جماعتوں سے پہلے ہی کہا تھا کہ ایک دوسرے کو چور کہنے کا معاملہ طے کرلیں۔ ابھی یاد آیا کہ آرٹیکل 62,63 ختم کرنا ہے‘ 62,63 نہیں بلکہ نیب ہے‘ نیب بھی ڈکٹیٹر نے بنایا ہے۔ آرٹیکل 62,63 سے زیادہ نیب تباہ کن ثابت ہوگا۔ آرٹیکل 62,63 کے تحت ایک فیصلہ آگیا‘ دفعہ 6 پر کوئی بات نہیں ہو رہی۔ خیبر پی کے حکومت تو دھاندلی سے آئی ہے‘ حقیقی جماعت ہماری ہے۔
فضل الرحمن
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+این این آئی) آزادکشمیر کے وزیراعظم راجہ فاروق حیدر نے کہا ہے کہ عمران خان آئیں، مظاہرہ کریں، دیکھ لوں گا۔ میں دیکھتا ہوں وہ کیسے مظاہرہ کرتا ہے۔ میں جا رہا ہوں واپس آزادکشمیر اور میں مظفرآباد میں اکیلا وہاں گھوموں گا میرے ساتھ کوئی آدمی نہیں ہو گا۔ یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میرے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا۔ توہین برداشت نہیں، وزارت عظمیٰ جاتی ہے تو جائے کوئی پرواہ نہیں۔ اب بھی کہتا ہوں عمران خان کے نئے پاکستان کو نہیں مانتا، میں قائداعظم کے پاکستان کو مانتا ہوں۔ کیا کسی منتخب وزیراعظم کی اس طرح توہین کی جا سکتی ہے۔ میں عمران خان کے خلاف آزادکشمیر میں مظاہرے کر سکتا ہوں۔ میری پاکستان سے محبت پر شک نہیں کیا جا سکتا۔ عمران خان کو وضاحت کے بعد تقریر نہیں کرنی چاہئے تھی۔ میں نے اپنے بیان کی وضاحت کر دی تھی۔ این این آئی کے مطابق راجہ فاروق حیدر نے کہا ہے کہ پاکستانی سیاست میں کشمیری تحریک کو متاثر نہ کیا جائے پاکستان سے الحاق سے متعلق میرے بیان کو سیاق وسباق سے ہٹ کر لیاگیا جس نے ذاتی طورپر ٹھیس پہنچائی ٗ پاکستان میرا ملک ہے اگر میں نے کوئی غلط بات کی ہے تو میری گردن اڑا دیں ٗ اپنا مقدمہ آزاد کشمیر کے لوگوں کے سامنے رکھونگا ٗ قائد اعظم کے پاکستان کا حامی ہوں ٗ عمران خان کے پاکستان کو نہیں مانتا ۔ پاکستان میں اس وقت کوئی حکومت نہیں اور پاکستانی سیاست میں ہونے والی ہلچل پر تشویش ہے ٗکشمیری تحریک نازک مسئلہ ہے اس لئے اس تنازع میں کشمیری تحریک کو متاثر نہ کیا جائے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...