اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ ریاستی عوام کی توہین برداشت نہیں کروں گا۔ عدالتی فیصلے کی روشنی میں سابق وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کو سبکدوش کیا گیا جس پر میں اپنے تحفظات کا اظہار کر چکا ہوں۔میری پریس کانفرنس کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا اور یہ تاثر دیا گیا کہ شاید پاکستان کے ساتھ الحاق کا میرا نظریہ کچھ اور ہے ،میں قائد اعظم کے پاکستان کو مانتاہوں ، وہ پاکستان جس کے خدوخال 11اگست1947کو قائد اعظم محمد علی جناح نے اسمبلی کے پہلے خطاب میں واضح کیے تھے کہ یہ جمہوری فلاحی مملکت ہوگی جس میں ہر شخص کو برابری کی سطح پر مواقع ملیں گے ، مذہب رنگ اور نسل کی بنیاد پر کسی کے ساتھ برتائو نہیں کیا جائیگا۔ عمران خان نے میرے خلاف جو گفتگو کی وہ ساری دنیا نے سنی ،میڈیا سے گزارش ہے کہ میری بات بھی پوری سنائی جائے ۔ خبر ہے کہ کل کے عمران خان کے جلسے میں دونوجوان لڑکیاں منگنی توڑ کر شامل ہوئیں ، مجھے خدشہ ہے کہ کل دونوجوان لڑکیاں نکاح توڑ کر بنی گالا پہنچ جائیں گی۔ ان خیالات کا اظہا رانہوں نے جموں وکشمیر ہائوس اسلام آباد میں پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر وزیر تعلیم بیرسٹر افتخار علی گیلانی بھی ان کے ہمراہ تھے ۔ انہوں نے کہا کہ راولپنڈی کا ایک بدنام زمانہ سیاستدان میرے خلاف باتیں کرتا ہے جس کی کوئی اوقات نہیں اور نہ اس کی کوئی اہمیت ہے ، جس کی کوئی بیوی اور بیٹی نہیں ہے ،ایسے شخص کو کوئی گھر داخل نہیں ہونے دیتا جو رسول اللہ ﷺ کی نکاح کی سنت پر عمل نہیں کرتا ۔ پاکستان کے سیاستدانوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ کشمیر کا پاکستان کے ساتھ رشتہ کچے دھاگے کی مانند نازک ہے جس کو ہم نے بڑی مشکل سے پکا کیا ہے ،ہم نے پاکستان کی وفاقی جماعت کا دائرہ کار آزاد کشمیر تک وسیع کر کے اس رشتے کو مستحکم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میری رگ و ریشے میں پاکستان کی محبت بسی ہے اور میری حب الوطنی پر شک کیا جا رہاہے ، میں مولوی سراج الحق سے پوچھتا ہوں کہ ایک شخص جو لندن جا کر اپنی طلاق شدہ بیوی کے ساتھ رہتا ہے اس کی شرعی حیثیت کیا ہے ۔عمران خان نے اقرار کیا کہ میں نے ٹیم کو بچانے کیلئے جوا کھیلا ،وہ بال ٹمپرنگ کا بھی اعتراف کر چکا ہے ، ایسے شخص کو کیا حق پہنچتا ہے کہ وہ مجھ پر الزام لگائے ، میرے اور پاکستان کے رشتے پر شک کرے ، ایک کشمیری النسل کو پرسوں گھر بھیج دیا گیا اور ایک میں کشمیری النسل ہوں جس پر حملہ ہو رہا ہے ۔ افسوس ہے کہ آصف زرداری اور قمرالزمان کائرہ نے بھی میرے خلاف بات کی ۔ وہ مجھ سے پوچھ لیتے کہ میں نے کیا کہا ہے ، وزیر اعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ آزاد کشمیر میں سابق وزیراعظم چوہدری عبدالمجید یا سلطان محمود جو بھی ہو کیا کسی منتخب وزیراعظم کی اس طرح تذلیل کرنادرست ہے جس طرح کل عمران خان نے کی ،اس کا جواب لینے کیلئے میں کل اپنی عوام کے پاس جائوں گا۔ انہوں نے کہا کہ پنڈی کے خواجہ سرا شیخ رشید نے جو کہا اس کا بدلہ میں اس سے 2018کے انتخابات میں حلقہ این اے 55،اور56میں لوں گا۔ میرے گھر کے باہر مظاہرے کی باتیں کرنے والے کر کے دکھائیں ، وہ زمانہ گیا جب آزاد کشمیر میں قبروں پر بیٹھ کر حکومتیں بنائی جاتی تھیں ۔ یومیہ بھتہ لیکر کام کرنے والے ایسے متنازعہ ایشو ز کی تلاش میں رہتے ہیں لیکن ان کے ہاتھ اب کچھ نہیں آنے والا۔