شیخ رشید کی گمشدگی اور عمران کی محفل آرائی

شیخ رشید شاید بیرون ملک گئے ہوئے ہیں۔ ان کی طرف سے کوئی کھڑاک نہیں ہوا ہے۔ ان کی باتوں کا مزہ آتا ہے ورنہ سیاسی صورتحال میں بڑی کمی دکھائی دیتی ہے۔ ایسانہ ہو کہ تلاش گمشدہ کا اشتہار آ جائے انتخاب میں جیتنے کے فوراً بعد ان کا یوں خاموش ہو جانا اچھی بات نہیں ہے۔ بوریت ہونے لگی ہے ایک جیسے بیانات سن سن کر تنگ آ گئے ہیں۔ عمران خان کے جیتنے پر سب سے اچھا بیان شیخ صاحب نے دیا ہے۔بھارت اور امریکہ سمیت عالمی ایجنڈے کو شکست ہوئی ہے۔
پاکستان کی سابق بہو جمائما نے اپنے بچوں کے والد کو مبارکباد دی ہے۔ پچھلے دنوں جمائما نے پیسے دئیے تھے اور یہ کہہ کر عمران خان کو بچا لیا تھا کہ یہ میرے پیسے تھے جو عمران خان نے خرچ کئے۔ ریحام خان سے عمران خان کی شادی پر جمائما کو بھی پریشانی ہوئی مگر شاید بشریٰ بی بی کے لئے وہ مطمئن ہے۔ عمران کے الیکشن میں جیتنے کو بشریٰ بی بی کے ساتھ جوڑا جا رہا ہے۔ اس موقع پر جمائما پیچھے نہیں رہی جمائما نے دوسری شادی کے بعد اپنے گھر آنے کی دعوت بھی دی تھی مگر شاید عمران خان نے مناسب نہ سمجھا کہ وہ ریحام خان کے ساتھ جمائما کے گھر جائے۔
پیپلزپارٹی کا مقابلہ نون لیگ سے ہے مگر اس موقع پر احتجاج کرنے میں وہ نون لیگ سے پیچھے نہیں ہے۔ شہلا رضا اور شیری رحمان کو احتجاج نہیں کرنا چاہئے تھا۔ اس الیکشن میں خواتین کو زیادہ اہمیت ملی ہے۔ دانیال شکست کے ڈر سے کھڑے نہ ہوئے تھے مگر ان کی اہلیہ مہناز عزیز کامیاب ہو گئیں۔ دانیال عزیز مبارکبادیں وصول کر رہے ہیں۔ایک اخبار نے چودھری نثار کے لئے لکھا ہے کہ چودھری نثار کی جیپ پنجاب اسمبلی پہنچ سکی ہے یہ بھی ٹھیک ہے وہ یہاں بھی کوئی کردار ادا کریں گے مگر میری ان سے گزارش ہے کہ وہ اپنے فیصلوں اور اپنی کہی ہوئی باتوں پر عمل بھی کریں ۔ ان کی ہار کیسے ہوئی یہ ایک پہیلی ہے مجھے افسوس ہے۔ چودھری صاحب کی یہ ادا بھی مجھے اچھی لگی ہے کہ ’’تم مرے بارے میں زیادہ نہ لکھا کرو،، وہ پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف ہونگے۔ کیا حمزہ شہباز کی موجودگی میں یہ ممکن ہے؟
سنا ہے کہ فواد حسن فواد وزیر ریلوے ہونے والے ہیں میں کہتا ہوں کہ وزیر ریلوے ہونے کے لئے خواجہ سعد رفیق سے زیادہ موزوں کوئی نہیں جس کی بھی حکومت ہو وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کو ہی ہونا چاہئے۔ گڈی کوک مریندی اے، حسین نواز نے لندن کے شہری ہونے کے باوجود کہاہے کہ ہم ووٹ کی عزت کے لئے کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ یعنی وہی ووٹ عزت کے قابل ہے جو نوازشریف کی پارٹی کوملے۔ وہ ووٹ جو دوسروں کو ملتا ہے۔ عزت کے قابل نہیں ہے۔ یہ ایک سوچ ہے کہ حمزہ شہباز نے کہا ہے عمران کی تقریر اچھی تھی۔ ہم عمران کو ان کے وعدے یاد دلاتے رہیں گے۔ عمران بھی یاد دلاتے رہے کہ پچھلی حکومت نے کون کون سے دعدے پورے نہ کئے۔
آصف زرداری نے بے نظیر بھٹو کی شہادت پر ہنگامے پھوٹنے پر پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا بلاول زرداری بھٹو نے پاکستان میں الیکشن کے لئے گرما گرمی سے نعرہ لگایا ’’ ہمیں پاکستان بچانا ہے ‘‘
بلاول نے اس موقع پر پاکستان کے ساتھ بھرپور محبت کا ثبوت دیا۔ سیاست میں اقتدار کے لئے ایک جنگ ہوتی ہے وہ ہر وقت حالت جنگ میں رہتے ہیں بلاول کہتے ہیں ہم عمران خان سے مفاہمت کریں گے ۔
مجھے یقین ہے کہ عمران کچھ نہ کچھ کرے گا اگر اسے مخالفین کا تعاون بھی حاصل ہو تو وہ بہت کچھ کر دکھائے گا وہ یقیناً بہت کچھ کر یگا۔
ہر الیکشن میں دھاندلی کا شور مچایاجاتا ہے مگر وہی حکومت کرتا ہے جس پر دھاندلی کے الزام لگائے جاتے ہیں ۔ ایک دفعہ یہ ہو کہ دوبارہ الیکشن ہوں اگر دھاندلی کا الزام لگانے والے پھر ہار جائیں تو انہیں ہمیشہ کے لئے نااہل کر دیا جائے ۔ پھر میں دیکھوں گا کہ یہ لوگ دھاندلی کا نام بھی لیتے ہیں ۔ ن لیگ جیتی تو بھی دھاندلی عمران خان جیتے تو بھی دھاندلی جو دوبارہ الیکشن کا مطالبہ کرتے ہیں تحریک چلاتے ہیں تو ان سچے لوگوں سے کہو کہ کوئی ایسا اہتمام کرو کہ دھاندلی نہ ہو مگر جو کرنے والا کام ہے وہ تو نہیں کرتے اپنی ہار تسلیم بھی نہیں کرتے اور آنے والے الیکشن میں پھر ’’دھاندلی ‘‘ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ایسا صرف پاکستان میں ہوتا ہے۔
عمران خان کی اہلیہ ایک اچھی خاتون بشری بی بی نے کہا کہ عمران عوام کا خیال رکھے گا۔ ان سے گزارش ہے کہ وہ عمران کا خیال رکھے ۔
منصور آفاق نے خوب بات کی کہ نواز شریف کے بقول عمران نے ان کا الیکشن چوری کیا ہے تو یہ بھی درست ہوگا کہ نواز شریف نے عوام کا پیسہ چوری کیا ہے۔
ایک دوست کا شعر آپ تک پہنچانے کیلئے مجھے احساس ہو رہا ہے کہ عمران نے صرف ماں سے محبت میں شوکت خانم بنا دیا جس کے لئے لوگ کہتے تھے کہ یہ ناممکن ہے۔ یہ شعر عمران خان کے لئے توجہ کا طالب ہے صدام ساگر نوجوان شاعر ہے ، بڑا جنونی آدمی ہے وہ کہتا ہے
میں خاطر میں لاتا نہیں مشکلوں کو
مری ماں کے آنسو دعا دے رہے ہیں

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...