اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) پاکستان میں متعین بھارت کے ہائی کمشنر اجے بساریا اور ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ نے گزشتہ روز سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ سے دفتر خارجہ میں ملاقات کی۔ اس ملاقات کی غرض و غائت معلوم نہیں ہو سکی اور نہ ہی دفتر خارجہ یا بھارتی ہائی کمیشن نے اس بارے میں کوئی بیان جاری کیا ہے۔ تاہم بھارت کے ہائی کمشنر اور ڈپٹی ہائی کمشنر دونوں کا اچانک بیک وقت دفتر خارجہ آنا اور اس ملاقات کا وقت نہائت معنی خیز اور اہم ہے۔ خیال رہے کہ بھارت کے دونوں اعلیٰ سفارت کار منگل کے روز دفتر خارجہ آئے اور اسی روز بھارتی میڈیا یہ شہ سرخیاں جما رہا تھا کہ پاکستان کے متوقع وزیراعظم عمران خان کی تقریب حلف برداری میں، بھارت کے وزیراعظم مودی اور دیگر سارک سربراہان کو مدعو کرنے کی تجویز زیر غور ہے۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ نریندر مودی نے دو روز پہلے ہی عمران خان سے ٹیلیفون پر بات کی اور انہیں انتخابات میں کامیابی پر مبارک باد دی۔ دفتر خارجہ سمیت کسی سرکاری ذریعہ نے بھارتی میڈیا کی مذکورہ خبروں پر تبصرہ نہیں کیا۔ واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف نے ، بھارت کے وزیر اعظم نریندرا مودی کی تقریب حلف برداری میں شرکت کی تھی اور اس بناء پر اپنے تمام عرصہ اقتدار کے دوران وہ کڑی تنقید کا نشانہ بنے رہے۔ ترجمان پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ بھارتی وزیراعظم کو تقریب حلف برداری میں شرکت کی دعوت نہیں دی۔