پشاور(بیورورپورٹ)سابق وزیراعلیٰ خیبر پی کے پرویزخٹک نے پیر کے روزپارٹی کی مرکزی قیادت باالخصوص عمران خان کواعتماد میںلئے بغیرنومنتخب ممبران اسمبلی کے غیررسمی اجلاس کو تعارفی اجلاس قراردے دیاہے مگرتجزیہ کاروںکے مطابق یہ ایک پاورشوتھاجس کا مقصدعمران خان کوباورکراناتھاکہ نومنتخب ممبران صوبائی اسمبلی کی اکثریت پرویزخٹک کے ساتھ ہے۔اب تک کے غیرمصدقہ اورغیرسرکاری نتائج کے مطابق خیبرپی کے اسمبلی کی97عام نشستوںپرہونے والے عام انتخابات میںسے64 نشستیں پاکستان تحریک انصاف کے حصے میںآئی ہے۔ خواتین اورغیرمسلم اقلیتوںکیلئے مخصوص نشستوںکوساتھ ملاکرپاکستان تحریک انصاف کسی بھی سیاسی جماعت کوساتھ ملائے بغیر خیبر پی کے میں حکومت بنا سکتی ہے۔پرویزخٹک کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ خیبر پی کے میں پاکستان تحریک انصاف کی کامیابی کواپنی پچھلی پانچ سالہ کارکردگی کا نتیجہ قراردے رہے ہیں اوران کی خواہش ہے کہ ایک بارپھران کواس صوبے کاوزیراعلیٰ بنوایا جائے تاہم سابق صوبائی وزیرتعلیم محمدعاطف خان اورسابق سپیکراسدقیصرسمیت پاکستان تحریک انصاف کے کئی ایک نومنتخب ممبران صوبائی اسمبلی بھی وزیراعلیٰ کے عہدے کیلئے خواہشمند امیدوار کے طور پر سامنے آئے ہیں۔ان امیدواروںمیںسابق صوبائی وزراء شوکت علی یوسف زئی، مشتاق احمدغنی اورمحمودخان کے علاوہ پہلی باراسمبلی میںآنے والے تیمورسلیم جھگڑااوراحتشام انعام اللہ بھی شامل ہیں۔پشاورہی سے منتخب ہونے والے تیمورسلیم جھگڑااورلکی مروت کے احتشام انعام اللہ کاتعلق موثراورمقبول سیاسی خاندانوںسے بتایاجاتاہے نوجوان تیمورسلیم جھگڑاکاتعلق نہ صرف عمران خان کے قریبی اوربااعتمادساتھیوںبلکہ عمران خان کی آئندہ حکومت کے پہلے100دن کیلئے پالیسی مرتب کرنے والوںمیںبھی سرفہرست ہیں۔پاکستان تحریک انصاف کے مدمقابل چند ایک سیاسی جماعتوں کو خیبرپی کے کے صوبائی اسمبلی میںنمائندگی تومل چکی ہے مگریہ تمام جماعتیں مل کربھی صوبائی اسمبلی میںپاکستان تحریک انصاف کیلئے مشکلات پیداکرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے تاہم پاکستان تحریک انصاف میںگروپ بندی کی صورت میںحزب اختلاف میںشامل جماعتیں نہ صرف فائدہ اٹھانے کے پوزیشن میںآسکتے ہیںبلکہ اس کے منفی اثرات اقتدار میں آنے والی وفاقی حکومت پربھی مرتب ہوسکتے ہیں۔دفاعی اورسیاسی تجزیہ کاربریگیڈئر(ر)محمودشاہ کے مطابق پرویزخٹک کی خواہش ہے کہ وہ دوبارہ وزیراعلیٰ بن جائے مگرپارٹی قیادت مردان ہی سے تعلق رکھنے والے محمدعاطف خان کووزیراعلیٰ بنانے کاارادہ رکھتے ہیںان کے بقول عاطف خان وزیراعلیٰ کے عہدے کیلئے ایک موزوںشخص ہیں۔ انہوںنے کہاکہ تحریک انصاف میں وزارت اعلیٰ کے حوالے سے اختلافات سامنے نہیںآسکتے کیونکہ پر ویزخٹک ممبرقومی اسمبلی بھی منتخب ہوچکے ہیںپاکستان تحریک انصاف کووفاقی حکومت بنانے کیلئے ممبران قومی اسمبلی کی ضرورت ہے ۔
پرویزخٹک نے عمران خان کواعتماد میںلئے بغیر ممبران اسمبلی کے اجلاس کو تعارفی قراردیدیا
Aug 01, 2018