ملتان (نمائندہ خصوصی) محکمہ مال ملتان منتقلی جائیداد پر سٹمپ ڈیوٹی کے مقرر کردہ ٹارگٹ سے 16 فیصد سے زائد ریونیو حاصل کرنے میں کامیاب ہو گیا جبکہ زبانی انتقالات‘ ایگریکلچرل انکم ٹیکس اور آبیانہ کا ٹارگٹ پورا کرنے میں بری طرح ناکام ہو گیا ہے۔ بورڈ آف ریونیو کی جانب سے مالی سال 2017-18ء میں ضلع ملتان کو منتقلی جائیداد پر 2 ارب 59 کروڑ 10 لاکھ روپے کی سٹمپ ڈیوٹی کا ٹارگٹ دیا جبکہ محکمہ مال ملتان نے ضلع بھر میں منتقلی جائیداد پر 3 ارب 1 کروڑ 70 لاکھ روپے کا ریونیو حاصل کیا ہے جو کہ کل ٹارگٹ سے 16فیصد زائد ہے۔ معلوم ہوا ہے رجسٹری برانچ ملتان کینٹ‘ رجسٹری برانچ ملتان سٹی‘ رجسٹری برانچ جلالپور پیروالہ‘ رجسٹری برانچ شجاع آباد‘ منتقلی جائیداد میں استعمال ہونے والے سٹمپ پیپرز کی وجہ سے مقررہ ٹارگٹ سے زائد ریونیو حاصل کیا۔ دوسری طرف محکمہ مال ملتان زبانی انتقالات کا مقررہ کردہ ٹارگٹ حاصل کرنے میں ناکام ہو گیا۔ بورڈ آف ریونیو نے گزشتہ مالی سال کے لئے 50 کروڑ 70 لاکھ روپے کا ہدف مقرر کیا لیکن محکمہ مال کے پٹواریوں کی کرپشن نے مقررہ ہدف کا حصول ناکام بنا دیا۔ پٹواریوں کی جانب سے جان بوجھ کر انڈر ویلوانتقالات درج کئے گئے جس کی وجہ سے 43 کروڑ 50 لاکھ روپے کا ریونیو حاصل ہو سکا جو کہ مقررہ ٹارگٹ سے 14 فیصد کم ہے۔ اسی طرح محکمہ مال کے نمبرداروں نے آبیانہ اور ایگریکلچرل انکم ٹیکس کا ہدف بھی حاصل نہیں کر سکا۔ بتایا جاتا ہے بورڈ آف ریونیو نے ضلعی انتظامیہ کو فوری طور پر زرعی انکم ٹیکس کی وصولی سے روک دیا تھا۔ جس سے ہدف کے حصول میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔