کراچی (اسپورٹس رپورٹر)انڈیا کے ایک نوجوان ٹیسٹ اوپنر پرتھوی شا کو ڈوپنگ کے ایک معاملے میں آٹھ مہینوں کے لیے معطل کر دیا گیا ہے۔پرتھوی شا سچن تندولکر کے بعد سب سے کم عمر میں سنچری بنانے والے انڈین کھلاڑی ہیں جبکہ انڈیا کی جانب سے وہ اپنے پہلے ہی ٹیسٹ میں سب سے کم عمری میں سنچری بنانے کے ریکارڈ کے حامل ہیں۔انڈین کرکٹ بورڈ بی سی سی آئی نے کہا ہے کہ ان کے ساتھ دو دیگر کھلاڑیوں کو بھی معطل کیا گیا ہے۔بی سی سی آئی نے ایک بیان جاری کیا ہے اور اس میں یہ کہا گیا ہے کہ پرتھوی شا نے انجانے میں ممنوعہ شے لی تھی جو عام طور پر کھانسی کی دواؤں میں پائی جاتی ہے۔بی سی سی آئی نے بیان میں کہا: 'پرتھوی شا نے 22 فروری سنہ 2019 کو اندور میں منعقدہ سید مشتاق علی ٹرافی کے ایک میچ کے دوران ڈوپنگ کی جانچ کے تحت اپنے پیشاب کا نمونہ دیا تھا۔’ان کے پیشاب کے نمونے میں ٹربوٹالائن مادہ پایا گیا جو کہ انسداد ڈوپنگ کی عالمی تنظیم واڈا کی ممنوعہ ادویات کی فہرست میں شامل ہے۔بی سی سی آئی نے بتایا کہ پرتھوی شا نے اس کا اعتراف کیا ہے تاہم کہا ہے کہ انھوں نے دانستہ طور پر اس کا استعمال نہیں کیا بلکہ کھانسی کے علاج کے لیے کف سیرپ کے طور پر لیا تھا۔پرتھوی شا نے اپنے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ انھیں اس بات کا علم ہوا ہے کہ وہ نومبر تک کرکٹ نہیں کھیل سکیں گے۔پرتھوی شا پر یہ پابندی 16 مارچ سے ہی عائد کر دی گئی ہے جو 15 نومبر 2019 کو پوری ہوگی۔
انڈیا کے سب سے کم عمر سنچری میکر پرتھوی شا ڈوپنگ کرتے پکڑے گئے
Aug 01, 2019