نیدرلینڈز میں برقع سمیت چہرہ ڈھانپنے والے ہر قسم کے کپڑے پر پابندی عائد کردی گئی ہے تاہم اس پر عملدرآمد کے حوالے سے شکوک و شبہات ظاہر کیے گئے ہیں۔پولیس کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق نئی قانون سازی کے بعد اب عوامی سطح پر یعنی اسکول، کالج، ہسپتال، یونیورسٹی، شاپنگ مال سمیت تمام مقامات پر کسی بھی طرح سے چہرہ ڈھانپنے یا برقع لینے پر پابندی ہو گی۔اس قانون کے تحت برقع، نقاب، موٹر سائیکل ہیلمٹ اور ماسک لینے پر بھی پابندی ہو گی اور خلاف ورزی کرنے پر 150یورو جرمانہ عائد کیا جائے گا۔البتہ خواتین کو سر پر اسکارف لینے کی اجازت ہو گی لیکن اس میں بھی یہ شرط عائد کی گئی ہے کہ ان کا چہرہ واضح طور پر دکھنا چاہیے۔پولیس کے مطابق عوامی مقامات یا سرکاری اداروں میں اس قانون پر عملدرآمد کرانے کی کوشش کی جائے گی اور مذکورہ افراد سے کہا جائے گا کہ وہ اپنے چہروں سے نقاب ہٹائیں یا پھر مذکورہ مقام سے چلے جائیں۔تاہم اس قانون پر عملدرآمد کے حوالے سے شکوک و شبہات پائے جاتے ہیں کیونکہ مذکورہ مقامات کے متعلقہ نمائندوں کا کہنا ہے کہ وہ اس قانون کے تحت متاثرہ افراد کو چہرے سے نقاب ہٹانے پر مجبور نہیں کر سکتے۔ٹرانسپورٹ کے شعبے کے نمائندے کا کہنا تھا کہ وہ اس پابندی پر عملدرآمد کے لیے کسی کو مجبور نہیں کریں گے کیونکہ اس سے ان کی سروسز میں خلل پڑنے کا خدشہ ہو گا۔