مقبوضہ کشمیر: گھر گھر تلاشی، محاصرے، 2 کمسن طلباء سمیت کئی نوجوان گرفتار، احتجاجی مظاہرے، بھارتی فوجی کی خودکشی

Aug 01, 2020

سرینگر (کے پی آئی ) مقبوضہ کشمیر میں عیدالاضحی سے ایک روز قبل قابض بھارتی فوج نے کئی علاقوں کا محاصرہ کرکے تلاشی آپریشن تیز کردیا ہے ،تلاشیوں کے دوران کئی کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا،کشمیریوں نے بھارتی فوج کی ظالمانہ کارروائیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے بھی کئے،کے پی آئی کے مطابق بھارتی فوج کی مقبوـضہ کشمیر میں ظالمانہ کارروائیاں جاری ہیں عیدلاضحی سے ایک روز قبل قابض افواج نے کئی علاقوں کو محاصرے میں لیا اور گھرگھر تلاشی کا سلسلہ تیز کردیا ہے ،بھارتی فوجیوں نے بڈگام اورکپواڑہ کے اضلاع میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں اورچھاپوں کے دوران کم سے کم آٹھ نوجوان کو گرفتار کرلیا۔پانچ نوجوانوں کو ضلع بڈگام کے علاقے نصراللہ پورہ میں گرفتار کیاگیا ، ضلع بڈگام میں 02 کمسن طلبا کو حراست میں لیا گیا اور ان سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ پولیس نے ان 02 لڑکوں کی شناخت 17 سالہ عرفان احمد خان ولد اعجاز احمد خان ساکنہ آری بل اور 16 سالہ واحد اشرف راتھر ولد محمد اشرف راتھر ساکنہ چکھ پورہ کرالہ پورہ کے طور پر بتائی ہے۔فوری طور پر اس بات کا پتہ نہیں چل پایا کہ انِ 02 طالب علموں کو کس بنا پر پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا گیا ہے۔بھارتی فوجیوں نے مقامی افراد کی املاک اوردوسری قیمتی اشیا کو بھی نقصان پہنچایا۔ بھارتی فوجیوں نے ضلع کپواڑہ میں سادھنا پاس پر تین نوجوانوں کو گرفتار کیا۔ایک اور واقعے میں سرینگر کے علاقے رام باغ میں بھارتی سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے ایک اہلکار نے گولی مار خودکشی کرلی،پلوامہ کے دربگام گائوں میں مجاہدین نے فوج کی ایک گاڑی پر فائرنگ کی ،جس دوران فائرنگ کے تبادلے میں ایک فوجی اہلکار زخمی ہوا۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ دن کے دو بجے کے قریب دربگام پلوامہ نامی گائوں میں بونہ گام محلے سے 44آر آر کی ایک بکتر بند گاڑی گزر رہی تھی اور جب گاڑی بستی سے گذر رہی تھی تو یہاں موجود مجاہدین نے گاڑی پر رائفل گرینیڈ داغا جو زوردار دھماکے سے پھٹ گیا۔اس موقعہ پرگاڑی میں سوار فوجی اہلکاروں نے بھی جوابی فائرنگ کی۔ واقعہ کے نتیجے میں ایک اہلکار زخمی ہوا۔جسے سرینگر منتقل کردیا گیا۔واقعہ کے بعد علاقے کو گھیرے میں لیا گیا اور تلاشیاں لیں گئیں،علاوہ ازیں قابض انتظامیہ نے مقبوضہ علاقے میں تیز رفتار انٹرنیٹ سروس پر جاری پابندی میں 19اگست تک توسیع کر دی ہے جو تقریبا گزشتہ ایک سال سے فوجی محاصرے میں ہے۔مقبوضہ جموں وکشمیر میں قابض بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی جاری ہے ،جولائی 2020میںبھارتی فورسز کے ہاتھوں26کشمیریوں کو شہید کردیا گیا۔ ایک خصوصی رپورٹ کے مطابق بھارتی فوج نے جولائی میں سرینگر، شوپیاں، اننت ناگ اور پلوامہ میں مختلف14آپریشنز میںچار شہریوں سمیت 26افراد شہید کئے۔ اعداد و شمار کے مطابق اسی مدت کے دوران بھارتی فورسز نے مختلف9واقعات میں کم از کم18افراد کو گرفتارکیا جن میں زیادہ ترنوجوان شامل ہیں۔ یہ گرفتاریاں مختلف علاقوں میں جاری کم و بیش400سرچ آپریشنز کے دوران کی گئیں۔بھارتی فوج ، پیراملٹری فورسز اور پولیس اہلکاروںکی طرف سے آپریشنز میں فائرنگ سے 17افراد زخمی ہوئے۔جبکہ3 سیکورٹی اہلکار ہلاک ہوئے۔ ۔یہ عسکریت پسند جنہوں نے یہ حملے کیے یا حالیہ مہینوں میں مقابلوں میں مصروف ہیں وہ زیادہ تر مقامی کشمیری ہیں۔ اس طرح سال 2020میں مقبوضہ کشمیر میں اب تک 10کے قریب اعلی عسکری کمانڈربھی شہید ہو ئے ہیں۔ مقبوضہ جموں وکشمیر میں رواں سال 2020میں86واقعات میں173کشمیریوں کو شہید کر دیا گیا۔جن میں جنوری میں 22،فروری میں 12، مارچ میں 13، اپریل میں 33 ، مئی میں 16، اور جون میں 51کشمیریوں کو شہید کیا گیا۔جبکہ 34سیکورٹی اہلکار ہلاک ہوئے۔پولیس کے مطابق رواں سال اسلحہ برآمدگی کے97واقعات ریکارڈ کئے گئے۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق اس سال دھماکوں کے 21واقعات میں21شہریوںاور ایک سیکورٹی اہلکار کی اموات ہوئیں جبکہ15سیکورٹی اہلکارزخمی ہوئے۔سال 2020میں 83مختلف واقعات میں 169افراد کو گرفتار کیا گیا۔سرکاری اعداد وشمارکے مطابق2019 میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں 160 عسکریت پسند وں کوشہید اور 102 کو گرفتار کیا گیا تھا۔2019 میں مجموعی طور پر 158 عسکریت پسند شہید کیے گئے جبکہ 2018 میں 254 اور 2017 میں 213 عسکریت پسند شہید ہوئے تھے۔

مزیدخبریں