اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی/ اے پی پی ) حجاج کرام نے منیٰ میں سنت ابراہیمی کی پیروی کرتے ہوئے قربانی دی جب کہ حجاج کرام نے سر بھی منڈوائے۔ حجاج منیٰ میں 11 اور 12 ذی الحجہ کی رات گزاریں گے اور ہر روز زوال کے بعد تینوں جمرات کو کنکریاں ماری جائیں گی۔ 12 تاریخ کو تینوں شیاطین کو کنکریاں مارنے کے بعد جلد چاہیں تو غروب آفتاب سے قبل منٰی سے نکلنا ہوگا اور تاخیر چاہیں تو 13 تاریخ کی رات منٰی میں بسر کی جائے گی۔ حجاج کرام اپنے وطن روانہ ہونے سے قبل الوداعی طواف کریں گے۔ خلیجی ممالک دبئی، بحرین، کویت، عمان میں بھی سادگی سے سنت ابراہیمی کا فریضہ ادا کیا گیا۔ ادھر امریکہ، آسٹریلیا، جاپان اور دیگر ممالک سمیت یورپ میں مقیم مسلمانوں نے بھی عید الاضحیٰ منائی اور سنت ابراہیمی کی پیروری کرتے ہوئے جانوروں کی قربانی دی ۔ نماز فجر کے بعد سے حجاج کرام کے قافلے منیٰ میں پہنچنا شروع ہو گئے جبکہ شیطان کو کنکریاں مارنے (رمی جمار) اور قربانی کا آغاز بھی ہو چکا ہے۔ قربانی کے بعد بال منڈوانے یا ترشوانے کا مرحلہ ہے اور یوں مناسک حج مکمل کرنے کے بعد حجاج کرام اپنے احرام کھول کر معمول کے لباس میں واپس آنا شروع ہو گئے ہیں۔ جبکہ طواف زیارت بھی جاری ہے۔ سعودی عرب کی وزارت حج نے اس سال حج کرنے والوں کو رمی کیلئے سینیٹائز کی گئی کنکریوں کی تھیلیاں فراہم کی ہیں جبکہ حجاج گروہوں کی شکل میں جمرات کی رمی میں مصروف ہیں۔ سرکاری خبر رساں ادارے سعودی پریس ایجنسی کے مطابق شہری دفاع کے محکمے نے حج کرنے والوں کی امن و سلامتی یقینی بنائے کیلئے منی میں سہولیات میں خاطر خواہ اضافہ کیا ہے۔ سعودی عرب کی وزارت حج و عمرہ کی طرف سے حجاج کرام کو رمی جمرات کیلئے جراثیم سے پاک اور پیک شدہ کنکریاں فراہم کی گئیں۔ عرب خبر رساں ادارے العریبہ کے مطابق سعودی عرب کے قومی مرکز برائے انسداد امراض نے ایک بیان میں بتایا کہ رواں سال حج سیزن پر صحت پروٹوکول کی روشنی میں حجاج کرام کو سینیٹائز کی گئی جراثیم سے پک اور پیک شدہ کنکریاں فراہم کی گئیں ہیں۔ اس کے علاوہ رمی جمرات کے مناسک حج کی ادائیگی کے دوران حجاج کرام ایک دوسرے کے درمیان اڑھائی میٹر کے فاصلے پر ہوں گے ۔ہیلتھ پروٹوکول کے مطابق حجاج کرام کو رمی جمرات کے موقعے پر چہرے کو ماسک سے ڈھانپنے زیادہ سے زیادہ سینیٹائزر استعمال کرنے اور جمرات کیلئے مقررہ کردہ راستوں کا استعمال کرنے کی سختی سے تاکید کی گئی ہے۔ واضح رہے کہ حجاج کرام آج نماز عید کے بعد منیٰ روانہ ہو گئے۔ جہاں سنت ابراہیمی کی پیروی کرتے ہوئے قربانی کی جا رہی ہے۔ حجاج کرام نے سر بھی منڈوا لئے۔ حجاج منیٰ میں گیارہ اور بارہ ذی الحج کی راتیں گزاریں گے اور ہر دن زوال کے بعد تینوں جمرات کو کنکریاں ماری جائیں گی۔ سعودی عرب میں مکہ مکرمہ میونسپلٹی نے مقامی شہریوں اور مقیم غیرملکیوں سے کہا ہے کہ وہ قربانی ایپلی کیشن سے فائدہ اٹھائیں۔ اس کے تحت قربانی کا گوشت گھروں پر پہنچایا جائے گا۔ مکہ میونسپلٹی کے ماتحت مذبحہ خانوں کی انتظامیہ کے انچارج ڈاکٹر احمد قوت میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ اس ایپلی کیشن کی بدولت صارفین مویشیوں کے انتخاب اور خرید و فروخت کی زحمت سے بچ جائیں گے۔ سعودی وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر محمد العبد العالی نے کہا ہے کہ تمام حجاج کی صحت تسلی بخش ہے۔ عرفات میں تمام حجاج کی صحت تسلی بخش تاہم فیلڈ اور میڈیکل ٹیمیں ہر جگہ حجاج کے ہمراہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر جگہ ان کی صحت کے بارے میں اطمینان حاصل کررہے ہیں۔ العبد العالی نے کہا کہ تمام حاجیوں کی صحت اچھی ہے۔ اب تک کوئی بھی متعدی مرض ریکارڈ پر نہیں آیا۔ انہوں نے کہا اس سال حج موسم کے لیے صحت سکیمیں معمولی باتوں کو مدنظر رکھ کر تیار کی گئی ہیں۔
حجاج کرام نے شیطان کو کنکریاں ماریں، قربانی، سر منڈوا کر احرام کھول دیئے
Aug 01, 2020