علی پور‘ علی والی (نامہ نگاروں سے) پولیس تھانہ سٹی علی پور کی پھرتیاں‘ پیٹی بھائی کی فرمائش پر گرفتار نوجوان پر رہائشی کوارٹرز پر مبینہ تشدد کر کے چارروزسے حوالات بند ورثاء کا وکلاء کے ہمراہ شدید احتجاج۔ اقبال حسین ولد شیر محمد کھاکھی کے ورثاء نے وکلا اظہار خان اور سہیل نواز کے ہمراہ پریس کلب میں صحافیوں کو بتایا کہ سب انسپکٹر رضوان نے اپنے پیٹے بھائی کے ساتھ یاری نبھاتے ہوئے اقبال ولد شیر محمد کو بہانے سے بلوا کر چار روز قبل شہر سلطان سے گرفتار کیا اور پھر علی پور رہائشی کوارٹرحوالات میں ناحق بند کر دیا ہم تلاش کرتے رہے تو کہا گیا کہ خیر پور سادات تھانہ میں بند ہے جبکہ وہ چار روز سے پولیس تھانہ سٹی علی پور کے کوارٹرز میں ناحق قید تھا جس پر تحریری شکایت افسران بالا کو دی تو پولیس تھانہ سٹی علی پور نے زرعی ادویات چوری کے مقدمہ نمبر 418/21میں نامزد کر دیا جبکہ ناحق گرفتار اقبال روہیلانوالی کچی پکی کا رہائشی ہے اور علی پور اسکا کوئی جاننے والا نہیں ہے اقبال کے ورثاء نے الزام عائد کیا کہ سب انسپکٹر رضوان پہلے بھی نجی ٹاچر سیل میں طالب علم کو ناحق قید میں رکھنے پر آر پی او ڈیرہ کی ویجی لینس ٹیم نے معطل کیا تھا اب بھی لاقانونیت قائم کر رکھی ہے ورثاء نے آئی جی پنجاب اور آر پی او ڈیرہ غازی سے مبینہ تھانہ سٹی نجی ٹارچر سیل بند کرتے ہوئے نامعلوم مقدمہ میں فرمائشی مقدمہ پر بعد از تحقیقات ملوث اہلکاروں کے خلاف کاروائی کا پر ذور مطالبہ کیا رابطہ پر تفتیشی نواز نے بتایا کہ نامعلوم مقدمہ میں مدعی کے کہنے پر نامزد کیاہے۔