آزمائے چہرے مسترد کر کے ایماندار لوگوں کو قیادت سونپی جائے: سراج الحق

لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہاہے کہ کشمیر کا سودا کرنے والے حکمرانوں کو قوم کبھی معاف نہیں کرے گی۔ پی ٹی آئی نے روایتی اور کمزور خارجہ پالیسی جاری رکھی اور ملک کو آئسولیشن کا شکار کیا۔ معیشت میں بہتری کے بغیر خارجہ پالیسی میںاستحکام نہیں آ سکتا۔ حکمرانوں نے ہمیشہ قومی مفادات پر ذاتی مفادات کو ترجیح دی۔ امت مسلمہ کو متحد ہو کر مسائل کو حل کرنے کی ضرورت ہے۔ او آئی سی کے پلیٹ فارم کو مزید موثر بنایا جانا چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے جماعت اسلامی کے شعبہ امور خارجہ کے زیر اہتمام بین الاقوامی کانفرنس کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم اور شعبہ امور خارجہ کے ڈائریکٹر آصف لقمان قاضی بھی اس موقع پر موجود تھے۔ سراج الحق نے کہا کہ پاکستان کو بڑے چیلنجز کا سامنا ہے جس میں سب سے اہم معیشت اور خارجہ پالیسی ہے۔ دونوں ایک دوسرے کے لیے لازم و ملزوم ہے۔ کوئی بھی ملک معیشت میں بہتری لائے بغیر آزاد اور خودمختار خارجہ پالیسی تشکیل نہیں دے سکتا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کو اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے خطرات سے نمٹنے کے لیے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ اقوام متحدہ احترام مذاہب کے قوانین بنائے اور تمام ممالک اس پر عملددرآمد کو یقینی بنائیں۔ امیر جماعت نے کہا کہ جماعت اسلامی پاکستان میں ایک ایسے فلاحی معاشرہ کی تشکیل چاہتی ہے جس میں قانون کی بالادستی ہو۔ اب پاکستان اور فرسودہ نظام اکٹھے نہیں چل سکتے۔ قوم کو آزمائے ہوئے چہروں کو مسترد کر کے اہل اور ایمان دار لوگوں کو قیادت کے منصب پر فائز کرنا ہو گا۔ 

ای پیپر دی نیشن