پشاور (نوائے وقت رپورٹ) پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ عدم اعتماد سے قبل پی ڈی ایم کے اعلامیے میں نواز شریف کی مرضی بھی شامل تھی۔ پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عدم اعتماد سے قبل ایک رائے تھی کہ نئے انتخابات کرائے جائیں اور نواز شریف نے اب اسی رائے سے متعلق بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت ایسے معاہدے کر کے گئی کہ ملک کو گروی رکھ دیا ہے اور جس دلدل میں ہمیں پھنسایا گیا اس سے نکلنا آسان نہیں لیکن حکومت اپنی مدت پوری کرے گی۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جن لوگوں نے ملکی معیشت کو ڈبویا ہے دوبارہ ان پر اعتماد نہیں کرنا چاہیے اور پی ٹی آئی کو ووٹ دینا ملک کو تباہ کرنے کے مترادف ہے۔ جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ نے کہا کہ ہمارے قبائلی نوجوان اپنے مستقبل کی وجہ سے سب سے زیادہ پریشان ہیں اور میں اس ہفتے میں وزیر اعظم سے اس سے متعلق ملاقات کروں گا۔ جرگے میں فیصلہ ہوا ہے کہ جو گیس نکلی ہے وہ سب سے پہلے قبائلی علاقوں کا حق ہے۔ ریاست کی کمزوریوں کی وجہ سے قبائلی علاقوں میں بدنظمی پیدا ہوگئی اس لیے ریاست کو قبائلی علاقوں پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ کہا گیا کہ فاٹا کا انضمام ہوگا تو قبائلی علاقوں کا درجہ باقی اضلاع کے برابر ہو جائے گا لیکن حقیقت یہ ہے کہ قبائلی علاقوں میں حالات پہلے کے مقابلے میں بدتر ہو چکے ہیں‘ قبائلی لوگوں کو ان کا حق دینا ہوگا، قبائلی علاقے کی انتظامیہ کو فعال کرنے کی ضرورت ہے۔ مطالبہ کیا کہ کمیٹی بنا کر ان علاقوں کا سروے کیا جائے تاکہ مسائل حل ہو سکیں۔ جبکہ بندوق بردار آزاد ہیں۔ طاقتور عقل سے عاری ہیں اور جو عقلمند ہیں وہ طاقت سے عاری ہیں۔ تمام شہریوں کی جان و مال کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے۔ اگر عمران خان سے حکومت نہ لی جاتی تو آج پاکستان ٹکڑے ٹکڑے ہو جاتا۔ وزیرستان کے لوگوں کو جان و حقوق کے تحفظ کی ضرورت ہے۔ شمالی وزیرستان میں گیس نکلی ہے اس پر علاقے کے عوام کا حق ہے۔ پی ڈی ایم میں کوئی اختلاف نہیں‘ پرانے بیان کو اختلاف کہنا مناسب نہیں۔ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے الزام لگایا ہے کہ مشرق وسطیٰ کے ایک ملک نے پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کو تباہ کرنے کے لئے عمران خان کو سپانسر کیا۔
جس دلدل میں ہمیں پھنسایا گیا ، اس سے نکلنا آسان نہیں ، فضل الرحمٰن
Aug 01, 2022