ای سی سی اجلاس ، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کیلئے اوسط ڈالر ریٹ فارمولہ اپنانے کا فیصلہ 

اسلام آباد (خبرنگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی)  کے اجلاس میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے تعین کیلئے ڈالر کے آخری دن کے ریٹ کی بجائے ڈالر کی اوسط ریٹ کا فارمولہ اپنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اب نرخوں کا تعین متعلقہ پیریڈکی اوسط شرح مبادلہ کے مطابق ہو گا۔ اجلاس میں  پاکستان سٹیٹ آئل (پی ایس او) کے واجبات کے اجراء کی منظوری دیتے ہوئے ایف بی آر سے ایک ہفتے میں 30ارب روپے اکٹھا کرنے کے لئے تجاویز مانگ لیں۔ ترجمان وزارت خزانہ کے مطابق اتوار کو ای سی سی کا اجلاس وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی سربراہی میں ہوا جس میں وفاقی وزیر برائے بجلی خرم دستگیر خان، شاہد خاقان عباسی، وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک، وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر  بلال اظہر کیانی، چیئرمین ایف بی آر، چیئرمین اوگرا اور دیگر اعلی افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں وزارت توانائی کی جانب سے یکم سے 14 اگست 2022 کے دوران بین الاقوامی معاہدے کی ادائیگیوں کے لئے پاکستان سٹیٹ آئل کمپنی لمیٹڈ کے واجبات ادا کرنے کے لئے ایک سمری جمع کرائی گئی۔ ترجمان وزارت خزانہ کے مطابق ای سی سی کی جانب سے یہ فیصلہ تیل اور گیس کی سپلائی کا تسلسل برقرار رکھنے اور پی ایس او کو ڈیفالٹ سے بچانے کے لیے کیا گیا ہے۔ ای سی سی نے پی ایس او کے لیے 30 ارب روپے کی ضمنی گرانٹ کی بھی منظوری دی۔ ای سی سی نے پاور ڈویژن کو ہدایات جاری کیں کہ یکم اگست کو 20ارب جبکہ 14 اگست تک 12.8 ارب روپے ادا  کئے جائیں۔ اس کے علاوہ ای سی سی نے ایف بی آر سے ایک ہفتے میں 30 ارب کے ٹیکس وصولی کی تجاویز بھی طلب کی ہیں۔ وزرات خزانہ کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے طریقہ کار کیلئے ای سی سی نے پیٹرولیم ڈویژن کی تجویز کی بھی منظوری دی۔ جبکہ ای سی سی نے پٹرولیم ڈویژن کو ایک ہفتے میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں مقرر کرنے کے دیگر آپشنز پر کام کرنے کی بھی ہدایت کی۔ اس کے علاوہ ای سی سی نے مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمتوں کو ریگولیٹ کرنے کے لیے بھی تجاویز مانگ لیں۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...