پاکستان :بے مثال پکھراج کرسٹل کی اقسام سے مالا مال :یاسر شاہین خلیل 

Aug 01, 2022


اسلام آباد (آئی  این پی ) پاکستان پکھراج کرسٹل کی خصوصی اقسام سے مالا مال ہے جو تمام معدنی پہلوں میں بے مثال ہیں تاہم ملک کو ابھی تک اس قیمتی اثاثے سے پوری طرح مستفید ہونے کیلئے حکومتی سطح پر محتاط کان کنی اور مارکیٹنگ پر خصوصی توجہ دینے اور کاروباری حکمت عملی کو ہموار کر نے کی ضرورت ہے۔رپورٹ کے مطابق زیورات میں استعمال ہونے کے باوجود، پکھراج اپنے صنعتی استعمال کیلئے مشہور ہے جن میں ریفریکٹری خام مال، سٹیل بنانے کا بہا، فلورین مرکبات کی تیاری، سیرامکس اور شیشے کی تیاری شامل ہے۔ بہت سے مذاہب میں ایک مقدس پتھر بھی سمجھا جاتا ہے۔ بدھسٹ اسموکی پکھراج کو بدھ کا پتھر مانتے ہیں۔ ہندو اسے کلپا کے درخت،خواہشات کے درخت کا حصہ سمجھتے ہیں، جبکہ یونانی اور مصری مانتے ہیں کہ پکھراج کا تعویذ جسمانی طاقت اور ذہنی سکون لاتا ہے۔ جیولوجیکل سروے آف پاکستان  کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر یاسر شاہین خلیل نے کہاکہ پکھراج ہائیڈروس ایلومینیم فلوروسیلیٹ معدنیات ہے جو کہ پیگمیٹائٹس کے جوہر میں پایا جاتا ہے۔ پاکستان میں دستیاب پکھراج کا رنگ شفاف سفید سے لے کر قدرے پیلے اور گہری شیری تک ہوتا ہے۔ سکردو میں داسو کے قریب بلیچی، گون اور شنگس کے علاقوں میں پکھراج والے پیگمیٹائٹس پائے جاتے ہیں۔ مردان کا پکھراج دنیا بھر میں مشہور ہے جس کا کوئی حریف نہیں۔ اس کی کان کنی کٹلنگ گاں کے قریب ایک الگ تھلگ پہاڑی سے کی جاتی ہے جس کا نام’’گھنڈا‘‘ہے۔اس جگہ پر پائے جانے والے پکھراج کا نام کیٹلانگ پکھراج ہے اور اس کا رنگ گلابی ہے۔ یہ قابل قدر مقدار میں دستیاب ہے۔ کٹلانگ پکھراج کا رنگ اور معیار پاکستان یا دنیا کے کسی اور علاقے میں کسی اور پکھراج کی کان میں نہیں پایا جاتا ہے۔ ماہر جواہر اور کان کن عمران بابر نے کہاکہ پاکستان میں پائے جانے والے پکھراج اعلی معیار اور چمکدار ہیں، خاص طور پر کٹلانگ پکھراج کی چمک عالمی سطح پرمثال ہے۔ کٹلانگ کی کانوں کی ابھی تک پوری طرح کھوج اور مقدار درست نہیں کی گئی ہے۔ یہ پاکستان میں کچھ جگہوں پر چھوٹی پاکٹس میں بھی پایا جاتا ہے۔ عمران بابرنے کہا کہ گریویٹی ٹیسٹ کا استعمال پکھراج کی اصلیت جانچنے کیلئے کیا جاتا ہے کیونکہ پکھراج سے ملتے جلتے پتھر زیادہ تر پائے جاتے ہیں۔ اصلی پکھراج کے بجائے جعلی جواہرات خرید کر لوگ دھوکہ کھا جاتے ہیں اور مالی نقصان اٹھاتے ہیں۔ پکھراج کی کشش ثقل تقریبا 3.50 سے 3.57 ہے اور اس کی کثافت 3.5 گرام/سینٹی میٹر ہے ۔بدقسمتی سے پاکستان بہت زیادہ صلاحیت رکھنے کے باوجود مناسب آمدنی نہیں کما رہا۔ اس کی بنیادی وجوہات میں پالیسی سازی، کان کنی اور مارکیٹنگ میں سرکاری دلچسپی کا فقدان، لیپیڈیری کے مناسب آلات کی دستیابی کا فقدان، بین الاقوامی سطح پر مقامی کان کنوں اور قیمتی پتھروں کے ڈیلروں کا فروغ نہ ہونا  ہیں۔پروسس شدہ جواہرات کسی بھی شکل میں ملک کیلئے ایک دولت ہیں۔ پاکستان کے ان خزانوں کو متعارف کرانے کیلئے ایک مناسب فریم ورک کی سخت ضرورت ہے۔ بہت سے لوگ کان کنی کے شعبے پر انحصار کرتے ہیں۔ ان کی مصنوعات کی کم نمائش انہیں مناسب طریقے سے کمانے سے محروم کر دیتی ہے۔گلوبل مائننگ کمپنی کے پرنسپل جیولوجسٹ اور پاکستان منرل ڈیولپمنٹ کارپوریشن میں ارضیات کے سابق جنرل منیجر محمد یعقوب شاہ نے کاٹلنگ پکھراج کی انفرادیت کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ کاٹلنگ پکھراج دنیا بھر میں تمام پہلوں میں بہت نایاب اور منفرد ہے۔ پکھراج کا گلابی رنگ پکھراج کی ساخت میں ٹریس عناصر کے طور پر شامل کرومیم آئنز کی وجہ سے ہے۔جواہرات اور زیورات کے حصے میں، پکھراج ایک بہترین ایڈیشن ہے۔ یہ ضروری ہے کہ اس قدرتی نایاب کو ایک جامع انداز میں پیش کیا جائے تاکہ ملک کو فائدہ ہو، خاص طور پر اس صنعت سے وابستہ لوگوں کو ایک پائیدار ذریعہ معاش کمایا جا سکے۔ غیر ملکی سرمایہ کاروں کو بھی اس صنعت میں سرمایہ کاری کی دعوت دی جا سکتی ہے۔

مزیدخبریں