سندھ بلوچستان میں بارشوں نے بڑی تباہی مچائی‘حافظ عبدالرحمن سلفی


کراچی(سٹی نیوز) بقیۃ السلف و قائد جماعت غرباء اہلحدیث پاکستان و رئیس الجامعہ ستاریہ الاسلامیہ گلشنِ اقبال کراچی۔ مولانا حافظ عبدالرحمٰن سلفی نے اپنے دفتر میں جماعت کے مرکزی میڈیا ترجمان عبدالرحمٰن عابد حقانی کو بتایا کہ کراچی، سندھ اور بلوچستان میں حالیہ بارشوں نے جو تباہی مچائی ہے وہ سابقہ تیس سالوںمیں کہیں نظر نہیں آتی انھوں نے کہا کہ محکمہ موسمیا ت کے اعلیٰ افسران حکومتِ سندھ کو اور رین ایمرجنسی کے اہلکاروں کو بار بار یہ باور کروارہے ہیں کہ جب حب ڈیم لبالب بھر چکا ہے اور صوبہ بلوچستان کے پہاڑوں سے آنے والا پانی بڑی تیزی سے حب ڈیم کے پانی میں شامل ہورہا ہے یہ پانی جس تیزی سے حب ڈیم کے پشتوں سے ٹکرا رہا ہے کسی بھی وقت حب ڈیم کے بند ٹوٹنے کا خطرہ ہے ۔ مولانا سلفی نے کہا کہ اللہ نہ کرے کہ اگر حب ڈیم کا بند ٹوٹتا ہے تو اس کی نواحی آبادیوں میں 16فٹ پانی ہوگا اور اس پانی کی زد میں آنے والی سب چیزیں خس و خاشاک کی طرح بہہ جائیں گی انھوں نے کہا کہ حکومتِ وقت کو چاہیے کہ وہ رین ایمرجنسی آفیشل ٹیموں کی وساطت سے حب ڈیم کے گرد و نواح کی بستیوں کے مکینوں کو قبل از وقت اس سنگین صورتِ حال سے آگاہ کریں تاکہ گوٹھوں اور دیگر بستیوں کے مکین وقت سے پہلے اپنے تمام تر انتظامات مکمل کر سکیں مولانا سلفی نے کہا کہ اگر بلوچستان کے بارشوں کا نیا اسپیل نہایت شدت سے آیا تو وہ ممکنہ خطرات سے خالی نہ ہوگاانھوں نے کہا حکومتِ وقت اور رین ایمرجنسی کے اہلکاروں کو چاہیے کہ وہ فی الفور وفاقی حکومت سے اور پاکستانی افواج (عسکری قیادت)سے ہنگامی بنیادوں پر مدد طلب کریں تاکہ بڑے سے بڑے نقصانات ہونے کا حل قبل ازوقت نکالا جاسکے ۔ مولانا سلفی نے مزید گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اصولاً حب ڈیم کے پشتوں پر ہر قسم کی ہنگامی صورتِ حال سے نمٹنے کے لئے حب ڈیم کے بند کے ساتھ ساتھ اسپیشل طور پر "اسپیل وے "بنے ہوئے ہوتے تو انکے دروازے کھول کر اضافی پانی بہت پہلے خارج کردیا جاتا لیکن یہ کام ممکنا ت میں سے نہیں ہے۔

ای پیپر دی نیشن