ہنسی خوشی رات کو سوئے ، آنکھ کھلی تو سیلاب سب کچھ بہالے جاچکا تھا : متاثرین 

ڈیرہ اللہ یار(نامہ نگار)جعفرآباد کے سیلاب زدہ علاقوں باغ ہیڈ اور حبیب کوٹ میں سیلاب سے متاثرہ دو درجن خاندان اپنا گھر بار چھوڑ کر ڈیرہ اللہ یار پہنچ کر بائی پاس کے مقام پر پناہ گزین ہوگئے۔ ڈیرہ اللہ یار پہنچنے والے سیلاب متاثریننے کہا کہ حکومت کی جانب سے تاحال انکی کوئی امداد نہیں کی گئی باغ ہیڈ اور حبیب کوٹ سے نقل مکانی کرکے بے سروسامانی کی حالت میں ڈیرہ اللہ یار پہنچنے والوں کا تعلق شیخ قبیلے سے ہے جو دو روز قبل اپنے خواتین اور بچوں سمیت چند ضروری سامان لیکر بائی پاس کے مقام پر خیمہ زن ہو کر بیٹھے ہیں صحافیوں کی ٹیم جب سیلاب زدگان کے پاس پہنچی تو سیلاب متاثرین صحافیوں کی ٹیم کے سامنے پھٹ پڑے ۔انہوں نے کہا کہ دریائے مولہ اور پہاڑی سلسلوں سے آنے والے سیلابی ریلوں سے متعلق انہیں پیشگی اطلاع نہیں دی گئی پانچ روز قبل جب وہ ہنسی خوشی اپنے گھروں میں رات کا کھانا کھا کر سو گئے جب آنکھ کھلی تو ہر طرف پانی ہی پانی تھا اور ہمارا سب کچھ بہہ چکا تھا بے سروسامانی کی حالت میں چند ضروری سامان خواتین اور بچوں کو لیکر نکلے ہیں دو روز تک گنداخا کے علاقے میں مقیم رہے اور اب یہاں ڈیرہ اللہ یار پہنچے ہیں تاہم حکومت کی جانب سے ہماری تاحال کوئی امداد نہیں کی گئی ڈپٹی کمشنر جعفرآباد رزاق خان خجک کی جانب سے خیمے دیئے گئے ہیں ہمارے پاس کھانے پینے کے لیے کچھ بھی نہیں  بچے اور ضعیف العمر افراد بھوکے پیٹ پیٹ کبھی کبھار کوئی مسافر گاڑی روک کر کچھ دے دیتے ہیں جس پر گزارہ کر رہے ہیں انہوں نے اپیل کی ہے کہ انکی فوری امداد کی جائے۔

ای پیپر دی نیشن