ہزار برق گرے لاکھ آندھیاں اٹھیں

 
2016 کی بات ہے انجمن احباب اہل سنت متحدہ عرب امارات کی دعوت پر میں دبئی پہنچا، میرے  دوست شہادت علی ، محترم حمزہ اکرم ،محترم ساجد اقبال ایڈووکیٹ اور محترم زاہد اقبال راؤسے ملاقاتیں ہوئی۔ ربیع الاول شریف کے دنوں میں دن رات میلاد کانفرنسز اور سیرت النبی کانفرسز جاری تھیں۔ ایک دن کال آئی اور کال کرنے والی ڈاکٹر طارق راؤ کی زوجہ محترمہ تھیں آپ سلسلہ قادریہ میں فیض یافتہ ہیں ،اسی سلسلے میں آپ سے رابطہ کیا ہے مسئلہ یہ ہے کہ میرے شوہر ابوظہبی کے سرکاری ہسپتال میں اچھے عہدے پر فائز ہیں انہیں پچھلے تین سال سے کینسر کا مرض لاحق  ہے ۔دنیا بھر میں کوئی ایسا  معالج  نہیں جس سے علاج نا کروایا ہو مگر افاقہ نہیں ہوا ۔   کوئی جادو وغیرہ کا مسئلہ بھی لگتا ہے آپ ان کا روحانی علاج کریں ۔گو  میڈیکل سائنس روحانی علاج پر یقین نہیں رکھتی مگر میں بطور مسلم اس پر یقین رکھتی ہوں۔ کینسر دن بدن مزید بڑھ رہا ہے اللہ کرے یہ شفا یاب ہو جائیں۔  وہ اپنے بیٹے  اور بیٹی کے ساتھ میرے پاس تشریف لائیں۔ تفصیلات سن کر میں نے علاج شروع کیا ،علاج کے لیے کم از کم اکیس دن اور زیادہ سے زیادہ اکتالیس دن درکارتھے ۔ڈاکٹر طارق بلڈ کینسر سے شدید متاثرہ تھے ۔علاج شروع ہو گیا ڈاکٹر صاحب کو دم کیا گیا ساتھ ہی وظائف اور صدقات شروع کئے ۔دن رات وظائف جاری رکھے گئے، اللہ تعالیٰ کا فضل اور کرم مانگا جا رہا تھا۔ ڈاکٹر صاحب  دبئی ہسپتال میںزیر علاج تھے کچھ دن بعد میڈیکل بورڈ نے  آپریشن  کا فیصلہ کیا  کیونکہ آپریشن آخری حل تھا۔آپریشن کے لئے چھ ڈاکٹرز کا
 بنچ بیٹھا انکے ہیڈ ڈاکٹر جان ولیم تھے۔ اس دن روحانی علاج کا سترواں دن تھا ، اسی دوران مریض کو آپریشن تھیٹر منتقل کیا گیا  چھ گھنٹے تک آپریشن جاری رہا ۔مسز طارق بے صبری سے ڈاکٹر صاحبان سے سوالات پوچھے جا رہی تھیں ڈاکٹروں کی خاموشی سے اہل خانہ  مزید پریشان تھے۔ تھورے  وقفے  بعد مثبت رسپونس ملا ۔  ڈاکٹر ولیم کا جواب انتہائی حیران کن  اور زندگیوں کو بدل دینے والا تھا  وہ عقیدہ اسلام کو مضبوط کرنے والا تھا وہ زندگی کے فیصلے بدل دینے والا اور قرآن کریم سے جوڑ نے والا تھا ۔ ڈاکٹر صاحب کہنے لگے کہ ہم خود پریشان تھے کہ انہیں کس طرح ٹھیک کیا جائے 150 سے زائد ٹیسٹ ہو چکے ہم اس نتیجہ پر پہنچے ہیں کہ ڈاکٹر طارق صاحب کو تو کینسر تھا ہی نہیں …اللہ اکبر یہ بات سنتے ہی مسز طارق سجدے میں گر گئیں  انہوں نے کہا کہ یہ صرف قرآن  کریم کی برکت ہے ۔سجدے میں پڑی دعا گو تھیں ، بچے بھی رو رہے تھے ’’ہم کہتے تھے کہ ہمارے بابا ٹھیک ہیں ‘‘ان کو کوئی اور مسئلہ ہے حتی کہ ڈاکٹرز نے ڈاکٹر طارق صاحب کو کلئیر کر دیا ۔ ان کا آپریشن کا سارا خرچہ گورنمنٹ آف ابو ظہبی نے برداشت کیا ۔اہل خانہ نے خدا کا شکر کیا کہ اللہ تعالیٰ نے بچوں کے والد کو دوبارہ  زندگی اور صحت دی۔ وہ گھر آئے ، کچھ نقاہت تھی اس کا بھی علاج شروع کیا اللہ پاک نے  بہتری کی ۔ یا اللہ تیرا کروڑ ہا کروڑ شکر ہے کہ تو نے قرآن کریم کے روحانی علاج کی برکت سے آج کینسر کے مریض کو بھی شفاعطاء کی  ۔ یہ وہ واقعہ تھا جس نے مجھے روحانی طور پر بہت زیادہ مضبوطی بھی دی اور لوگوں کے کام آنے کے مواقعے دئیے ۔  تب سے لے کر آج تک ڈاکٹر صاحب اور ان کی فیملی رابطے میں ہیں ۔ آج یہ خاندان خوبصورت زندگی گزار رہا ہے جوصوفی فکر انٹرنیشنل کا حصہ ہے۔ساحر لدھیانوی کے شعر کے ساتھ اجازت 
ہزار برق گرے لاکھ آندھیاں اٹھیں !
وہ پھول کھل کے رہیں گے جو کھلنے والے ہیں

ای پیپر دی نیشن