اسلام آباد( خبرنگارخصوصی) آل پاکستان انجمن تاجران اور ٹریڈرز ایکشن کمیٹی اسلام آباد کے صدر اجمل بلوچ، سیکرٹری و کنوینر ٹریڈرز کمیٹی آئی سی سی آئی خالد چوہدری نے کہا ہے کہ بجلی کے بلوں نے ناصرف تاجروں کی چیخیں نکلوادیں بلکہ گھریلو صارفین بھی بلبلا اٹھے ہیں۔ بجٹ جون کے مہینے میں منظور کیا گیا اور یکم جولائی سے اس پر عمل درآمد ہوتا ہے لیکن بجلی سپلائی کمپنیوں کی کمال پھرتیاں، جنہوں نے جون کے مہینے کے بلوں میں فکس سیلز ٹیکس شامل کر کے بھیج دیا ہے جبکہ فکس ٹیکس کا نوٹیفیکیشن ایف بی آر نے 21 جولائی کو جاری کیا ہے۔ جی ایس ٹی، الیکٹریسٹی ڈیوٹی، سیلزٹیکس، انکم ٹیکس، ایڈیشنل ٹیکس، فردر ٹیکس، فیول ایڈجسٹمنٹ، فکس سیلز ٹیکس پھر ان تمام ٹیکسوں کی رقم پر ٹیکس اور آخر میں ٹیکسوں سمیت مجموعی رقم پر ٹیکس لگا دیا گیا ہے۔