کم عمر ی میں شادیاں کئی معاشرتی ومعاشی مسائل کو جنم دیتی ہیں:ساجدہ فریاد

حافظ آباد(نمائندہ نوائے وقت+نمائندہ خصوصی+ نامہ نگار)کم عمر بچوںکے تحفظ کے حوالہ سے عوام میں آگاہی کیلئے چلڈرن ایڈوکیسی نیٹ ورک کے زیر اہتمام کو لو تارڑ میں سیمیناروتربیتی سیشن کا انعقاد کیا گیا۔سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ضلعی فوکل پرسن ساجدہ فریاد نے کہا کہ والدین اپنے کم عمر بچوں پر خصوصی طورپر نظر رکھیںتا کہ وہ سوشل میڈیا،انٹرنیٹ کا غیر ضروری استعمال نہ کرسکیں اور بچوں کو یہ ضرور آگاہی دی جائے کہ سوشل میڈیا پر غیر ضروری نفرت انگیز اور مذہبی منافرت پھیلانے والے مواد کو ہر گز شیئر نہ کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ قانون کے مطابق لڑکے کی شادی کی کم از کم عمر 18سال جبکہ لڑکی کیلئے 16سال ہے ۔ کم عمر ی میں شادیاں بھی کئی معاشرتی ومعاشی مسائل کو جنم دیتی ہیں۔انہوں نے شرکاء کو آگاہ کیا کہ 15سال کے کم عمر بچوں سے جبری مشقت لینے پر 6ماہ قید یا 50ہزار روپے تک جرمانہ بھی ہو سکتا ہے۔ 

ای پیپر دی نیشن