آئندہ عام انتخابات میں دو تہائی اکثریت سے کامیاب ہونگے:عمران خان 

الیکشن کمشنر جانبدار ہے،الیکشن کمیشن کے سامنے بڑا احتجاج ہو گا: عمران خان 

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ انشااللہ آئندہ الیکشن میں دوتہائی اکثریت لیں گے۔ چیف الیکشن کمشنرمستعفی ہوجائے۔ جمعرات والے دن دوپہر 2 بجےالیکشن کمیشن کے باہر احتجاج کریں گے۔ ملک میں جو کچھ ہ ورہا ہے اس کے وہ لوگ بھی ذمہ دارہیں جو سازش کو روک سکتے تھے، معیشت کا یہ حال ہے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ امریکا کو مدد کے لیے فون کر رہے ہیں۔ڈالر باہر جانے سے روکنے کے لیے ایمرجنسی لگانی چاہیے۔
تحریک انصاف کے نیشنل کونسل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چئیرمین عمران خان نے کہا کہ ہمیں اپنی غلطیوں سے سیکھنا ہوگا،ہم نے اپنے آئین کوبہترکیا ہے،جس پراسس سے ہم گزرے کوئی پارٹی نہیں گزری، جو فیڈرل پارٹیاں تھی وہ سکڑ گئیں، پیپلزپارٹی آج اندرون سندھ کی پارٹی بن گئی ہیں، پارٹی الیکشن فری اینڈ فیئرہونا چاہیے،اگرالیکشن سسٹم ٹھیک نہیں ہو گا تو پارٹی میں اندر ہی تقسیم شروع ہو جاتی ہے،1997کے الیکشن کے علاوہ ہر الیکشن میں دھاندلی کا الزام لگتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنرنے ای وی ایم کی بھرپورمخالفت کی،ان دونوں پارٹیوں کا الیکشن میں دھاندلی کا ایک سسٹم ہے،ضمنی الیکشن میں ہماری کوشش تھی ان کو دھاندلی سے کیسے روکنا ہے،دو ہفتے پہلے ہم نے میٹنگ کی ان کو دھاندلی کو کیسے روکنا ہے، پٹن این جی اوزکی رپورٹ کے مطابق الیکشن میں دھاندلی کرنے کے 183 طریقے ہیں، سٹیٹس کو نے اسی لیے ای وی ایم کی مخالفت کی،ایران، بھارت میں ای وی ایم پر الیکشن کرائے جاتے ہیں، جنرل الیکشن کے بعد پارٹی میں الیکشن کرائیں گے، ہم ٹیکنالوجی کا استعمال کر کے انٹرا پارٹی الیکشن کرائیں گے،یہ دونوں پارٹیاں گرو کرنے کے بجائے سکڑگئیں،دونوں پارٹیوں میں میرٹ نہیں۔ ای وی ایم آجائے تو دھاندلی کے 130 طریقے ختم ہوجاتے ہیں، جس نظام میں میرٹ نہ ہو وہ ختم ہوجاتا ہے،پاکستان کی مشکل کی بڑی وجہ پاور پولیٹیکس ہے۔
تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان کا کہنا تھا کہ 1988 سے یہی دوپارٹیاں ایک دوسرے کو برا بھلا کہتی تھیں، دونوں پارٹیاں ایک دوسرے کو چور کہتے تھے، حدیبیہ پیپر ملز، سرے محل کیس ن لیگ نے کیسز بنائے تھے، دونوں جماعتوں نے ایک دوسرے پر سنگین الزامات لگائے، چارٹرآف ڈیموکریسی کے نام پر دونوں پارٹیوں نے ملکر ملک کو لوٹا، ان کا کوئی نظریہ نہیں تھا، آج سب تحریک انصاف کے خلاف اکٹھے ہو گئے ان کا کوئی نظریہ نہیں، ہماری حکومت کو اس لیے نہیں ہٹایا کہ کرپشن کر رہی تھی، اللہ سچ سامنے لے آتا ہے، ساڑھے تین ماہ میں اللہ نے ان کو ایکسپوز کر دیا، ان کا اقتدار میں آنے کا مقصد مہنگائی کم کرنا نہیں صرف ایک ہی مقصد این آر او لینا تھا، نیب ترمیم کر کے 1100 ارب معاف کرا لیا، عوام مہنگائی میں ڈوب رہی ہے اور یہ اپنے کیسز معاف کرا رہے ہیں۔
عمران خان نے مزید کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت میں ریکارڈ ٹیکس ریونیو اکٹھا کیا گیا،ہماری حکومت میں ریکارڈ ڈالرآرہے تھے،مارچ میں بیرونی خسارہ 500 ملین ڈالر اب 2 اعشاریہ 6ارب ڈالر تک پہنچ گیا، ہماری حکومت میں مہنگائی 17 فیصد اورآج 38 فیصد ہے، کورونا کے باوجود ہماری حکومت نے سب سے زیادہ نوکریاں دیں،عالمی ادارہ کے مطابق برصغیرمیں کورونا کے دوران پاکستان میں سب سے کم بے روزگاری تھی،ہماری حکومت میں پٹرول 150اور ڈیزل 144 روپے تھا،آج دنیا میں پٹرول کی قیمتیں کم ہے اور ملک میں پٹرول 227 اور ڈیزل 244 روپے ہے،عالمی مارکیٹ میں گھی کی قیمت کم اور پاکستان میں 200 روپے زیادہ ہوگئی۔
انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت سے زیادہ آج لوڈشیڈن۔گ ہو رہی ہے، سازش کے تحت جب ہماری حکومت گرائی تو کون سا بڑا کرائسزآیا تھا؟ آج معیشت کا یہ حال ہے کہ آرمی چیف امریکا کو مدد کے لیے فون کر رہا ہے، شہبازشریف نے 50 ارب تو اشتہارات میں خرچ کیا تھا،وہ اشتہارات دیکھ کر کہتے تھے شائد اس سے زیادہ زبردست ہی کوئی نہیں، انہوں نے کبھی ملک کے مستقبل کا نہیں سوچا،
عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان ترقی کررہا تھا آج انہوں نے ملک کو دنیا کے چوتھے ڈیفالٹ کرنے والے ممالک میں پہنچادیا ہے، جن کا بیرون ملک پیسہ، جائیدادیں انہیں پاکستان میں سیاست کی ہی اجازت نہیں ملنی چاہیے،ان کی بیرون ملک اربوں ڈالر کی پراپرٹی ہے،برطانیہ کا وزیراعظم بھی مے فیئرعلاقے میں نہیں رہ سکتا،کیا وجہ ہے ہمارے ملک کے لیڈروں کا بیرون ملک پیسہ اور اقتدارمیں آجاتے ہیں،جن کا جینا مرنا پاکستان نہیں ان لوگوں کو پاکستان کی قیادت کرنے کا حق نہیں ملنا چاہیے،یہ دوسروں کو کہتے ہیں پاکستان میں پیسہ لاؤ اور اپنا پیسہ بیرون ملک رکھتے ہیں،یہاں کے مگر مچھ پاکستان سے بیرون ملک پیسہ بھیجتے ہیں،ہمیں ایسی قیادت کا راستہ روکنا ہوگا،پاکستان میں روپے کی قدرگرنے کا ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے،بڑے بڑے ڈاکوؤں کی میٹنگ کی ویڈیو دیکھی یہ سارے دانت نکال رہے تھے ان کو روپے کی قدر گرنے سے فرق نہیں پڑتا،لیڈر مثال ہوتے ہیں،یہ لوگ پاکستان کا پیسہ چوری کر کے باہر لے جاتے ہیں،شرم کی بات ہے میڈیا میں لوگ ان کا دفاع کرتے ہیں،اس وقت ایمرجنسی لگانی چاہیے کوئی بھی بیرون ملک پیسہ نہ لیکر جائے۔
تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان  کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے نبی رحمت الاللعامین تھے، ہمارے نبی ﷺ نے میثاق مدینہ میں سب کواکٹھا کیا تھا، جس دن ہم ایک قوم بن گئے قرضہ اتارنا کوئی مشکل نہیں۔ اوورسیز پاکستانیوں کو اس حکومت پر اعتماد نہیں، ہم نے اپنی آئیڈیالوجی قوم کو بتانی ہے، سپریم کورٹ کا جب فیصلہ آیا تو میں نے کال نہیں دی، قوم خود ہی سڑکوں پر آ گئی، ہم قوم بننے جا رہے ہیں، اس وقت پارٹی کو منظم کرنے کا بہترین وقت ہے، 26 سال میں پارٹی کو منظم نہیں کر سکے، پارٹی نظریئے پربنتی ہے، اب تو چھوٹے چھوٹے بچوں کو بھی ہمارے نظریے کا پتا چل گیا ہے، بدقسمتی سے میری پارٹی کو پوری طرح میرے نظریے کا پتا نہیں چلا، انشااللہ الیکشن میں دوتہائی اکثریت لیں گے۔
عمران خان نے مزید کہا کہ چیف الیکشن کمشنرمستعفی ہوجائے۔ جمعرات والے دن دوپہر 2 بجےالیکشن کمیشن کے باہر احتجاج کریں گے۔

ای پیپر دی نیشن