اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈارنے کہا کہ پاکستان کے معاشی اشاریے بہتری کی جانب گامزن ہیں، نواز شریف نے چینی قیادت سے ملکر سی پیک منصوبہ شروع کیا، بینک آف چائنا اور پاکستان کے درمیان تعاون جاری رہے گا، یقین ہے پاکستان کی معیشت جلد مستحکم ہوجائے گی۔ پاکستان کے معاشی اشاریے بہتری کی جانب گامزن ہیں، اب استحکام سے گروتھ کا سفر شروع کردیا ہے، مشکل صورتحال میں چین نے پاکستان کی بھرپور مالی مدد کی۔ عالمی ایجنسی نے بھی ملک کی ریٹنگ کو بڑھا دیا ہے، ایک دن چینی کرنسی عالمی متبادل کرنسی بن جائے گی، بینک آف چائنا اور پاکستان کے درمیان تعاون جاری رہے گا، دل کی گہرائیوں سے چینی حکام کا شکریہ ادا کرتا ہوں، جنہوں نے مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کی۔ چین کے تعاون سے پاکستان مشکل دورسے نکل آیاہے، مشکل دورمیں چینی وزارت خارجہ، وزارت خزانہ، بینک آف چائنا اوردیگرچینی بینکوں کی جانب سے پاکستان کو بے پناہ معاونت فراہم کی گئی ہے،چین کا ون بیلٹ ون روڈ انیشی ایٹو اورسی پیک چین کے صدر شی جن پنگ کا عظیم اقدام اور خطہ ودنیا کامعاشی مستقبل ہے، پاک چین دوستی شہد سے میٹھی،سمندروں سے گہری اورہمالیہ سے بلند ہے۔ پاکستان میں بینک آف چائنا کی دوسری برانچ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرخزانہ نے کہاکہ اس تقریب میں شرکت ان کے لئے ایک تاریخی موقع ہے، مجھے یاد ہے کہ چھ سال قبل جب بینک آف چائنا کو جنوبی ایشیا اورپاکستان میں اپنی پہلی برانچ کھولنے کیلئے لائسنس دیا جارہاتھا تو یہ لائسنس میں نے بیجنگ میں بینک کے ہیڈکوارٹرز میں بینک کے صدرکو دیا تھا۔ یہ ایک اتفاق ہے کہ جب بینک کی دوسری برانچ کے افتتاح کی تقریب کے موقع پروہ وزیرخزانہ ہیں۔علاوہ ازیں وفاقی وزیرخزانہ ومحصولات سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اپنے جغرافیائی محل وقوع کی وجہ سے پاکستان خطہ میں اہم سٹریٹجک مقام کی حیثیت رکھتاہے، ملک کوخطے میں تجارت اورتوانائی کی راہدریوں کا علاقائی مرکز بنانا اورصنعتی پیداوار و آئی ٹی خدمات میں اضافہ ہمارا وژن ہے۔وزیرخزانہ نے یہ بات بین الپارلیمانی یونین کے صدردوارتے پیچیکو کے صدرکی قیادت میں بین الاقوامی پارلیمانی کانگریس کے وفد سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔وزیرخزانہ نے وفد کاپرتپاک خیرمقدم کیااورکہاکہ پاکستان بین الپارلیمانی یونین کے ساتھ اپنی شراکت داری کوقدرکی نگاہ سے دیکھتاہے، پاکستان عالمی امن، خوشحالی اورمعاشی استحکام کیلئے عالمی فورمز پربین الپارلیمانی یونین کوباقاعدگی سے معاونت فراہم کررہاہے۔وزیرخزانہ نے وفد کوحال ہی میں اٹھائے گئے ان اقتصادی اورمالیاتی اقدامات سے آگاہ کیا جس کے نتیجہ میں معیشت استحکام کے بعد نموکی راہ پرگامزن ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اپنی جغرافیائی محل وقوع کی وجہ سے پاکستان خطہ میں اہم سٹریٹجک مقام کی حیثیت رکھتاہے، ملک کوخطے میں تجارت اورتوانائی کی راہدریوں کا علاقائی مرکز بنانا اورصنعتی پیداواروآئی ٹی خدمات میں اضافہ ہمارا وڑن ہے،اس ضمن میں پاکستان تمام علاقائی ممالک کے ساتھ تجارت کی قدرکی نگاہ سے دیکھتاہے۔بین الپارلیمانی یونین کے صدرنے بین الپارلیمانی یونین اور بین الاقوامی پارلیمانی کانگریس کے پلیٹ فارمز سے دنیا بھرمیں امن، سلامتی، انسانی حقوق اورپائیدارترقی کیلئے پاکستانی پارلیمنٹیرینز اورپاکستان کے کردار کوسراہا۔ انہوں نے اراکان پارلیمان کے درمیان رابطوں کوفروغ دینے کے عزم کااعادہ کیا۔ وفد نے معاونت فراہم کرنے پروزیرخزانہ کاشکریہ اداکیا۔ وفد میں آئی پی سی کے اردن سے رکن عبدالرحمان مایعہ، گنی کے سرن تراورت، آذربائیجان کے ناجیوف آرزو اورسینیٹرستارہ ایازشامل تھیں۔
اسحاق ڈار