اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نے انشورنس سیکٹر اور موٹر تھرڈ پارٹی انشورنس کا تفصیلی جائزہ لیتے ہوئے ڈائگناسٹک رپورٹ جاری کی ہے۔رپورٹ میں انشورنس کے شعبے کی موجودہ صورتحال اور موٹر تھرڈ پارٹی انشورنس کے حوالے سے درپیش چیلینجز کا جامع خلاصہ پیش کیا گیاہے۔اس رپورٹ میں موٹر تھرڈ پارٹی انشورنس پر لاگو قانونی فریم ورک، اس کے نفاذ میں درپیش رکاوٹوں، موٹر انشورنس سیکٹر کے موجودہ حالات، اور انشورنس کو فروغ دینے کے لیے ایس ای سی پی کے حالیہ اقدامات کا جائزہ پیش کیا گیا ہے۔یہ ڈائگناسٹک رپورٹ مرکزی اور صوبائی حکام، ایس ای سی پی اور انشورنس سیکٹر سمیت اہم اسٹیک ہولڈرز کے درمیان موٹر تھرڈ پارٹی انشورنس کے نفاذ پر بات چیت اور باہمی تعاون کی طرف پہلا قدم ہے۔اس رپورٹ کے مطابق پاکستان میں موٹر انشورنس کوریج محض 3 فیصد ہے جو دیگر ممالک کے مقابلے میں بہت کم ہے۔اس رپورٹ میں پاکستان میں موٹر تھرڈ پارٹی انشورنس کوریج کو بڑھانے اور موجودہ لازمی موٹر تھرڈ پارٹی انشورنس کے نفاذ کے لیے اصلاحاتی تجاویز بھی پیش کی گئی ہیں۔ ان تجاویز میں موجودہ قوانین کے موثر نفاذ کے ساتھ ساتھ موٹر وہیکل ایکٹ 1939 میں ترامیم کے عمل کو تیز کرنا بھی شامل ہے۔یہ رپورٹ انشورنس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے پلیٹ فارم کے ذریعے وسیع ڈیٹا اکٹھا کرنے اور انشورنس کمپنیوں کے ساتھ مشاورت سے تیار کی گئی ہے۔ رپورٹ ایس ای سی پی کی ویب سائٹ پر دستیاب ہے۔