لاہور (نیوز رپورٹر ) صوبائی دارالحکومت کے وسط میں ایل ڈی اے کی منظوری کے بغیر سوسائٹیاں بننا جاری۔ جس سے شہریوں کے کروڑوں روپے ڈوبنے کے امکانات بڑھ گئے ہیں ٹیکس کی مد میں کروڑوں روپے خزانہ میں جمع نہیں ہو پارہے۔ تفصیلات کے مطابق ایل ڈی اے کے مختلف شعبوں کی چشم پوشی سے یہ کام بڑی دیدہ دلیری سے جاری ہے۔ کنال برگ سوسائٹی کے ساتھ ملتان روڈ اور مرغزار کالونی 80 فٹ روڈ پر 3 مرلہ ساڑھے 3 مرلہ اور 4 مرلہ کے گھر اور پلاٹ فروخت کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ غیر قانونی لینڈ سب ڈویژن اور ہاؤسنگ سکیموں کے بلڈرز ایل ڈی اے کو بائی پاس کر کے گھر اور پلاٹ فروخت کررہے ہیں۔ ملتان روڈ پر واقع دو تین اور 5 مرلہ کے گھر اور پلاٹ جن کی فروخت جاری ہے۔ جن کی قیمت کروڑوں میں بتائی جاتی ہے۔مرغزار کالونی میں قائم غیر قانونی ہاؤسنگ سکیم کی اطلاع ایل ڈی اے کے شعبہ ایم پی ونگ نے 2 ماہ قبل شعبہ پی ایچ ایس کو کر دی تھی اور اس غیر قانونی سکیم کیخلاف اپریشن کرنے کے متعدد نوٹس بھی جاری کیے جو ردی کی نظر کر دئیے گئے۔ بالاخر 3 نوٹسز کے بعد سٹیٹ مینجمنٹ پی ایچ ایس نے اس غیر قانونی سکیم کیخلاف رسمی آپریشن کیا۔ اس کے بعد نہ تو شعبہ ایم پی ونگ نے ہی اس غیر قانونی لینڈ سب ڈویژن اور ہاؤسنگ سکیم کیخلاف نہ کوئی آپریشن کیا گیا،نہ کوئی لیٹر لکھا۔
ایل ڈی اے کی منظوری کے بغیر سوسائٹیاں بننا شروع،شہریوں،خزانہ کوکروڑوں کانقصان
Aug 01, 2024