لاہور، بیجنگ (سپیشل کارسپانڈنٹ) چائنا کمیونسٹ پارٹی کی 20 ویں مرکزی کمیٹی کے تیسرے کل رکنی اجلاس میں نئے اقدامات، نئے محرکات اور نئے مواقع سے متعلق بریفنگ دی گئی جس کا اہتمام کمیونسٹ پارٹی کی سنٹرل کمیٹی کے بیورو برائے جنوب مشرقی اور جنوبی ایشیائی امور کے بین الاقوامی شعبہ نے کیا۔ کمیونسٹ پارٹی کی 20 ویں مرکزی کمیٹی کا تین روزہ تیسرا مکمل اجلاس رواں ماہ 15 سے 18 جولائی کو منعقد ہوا تھا جس میں چین کے صدر شی جن پنگ کے اہم خطاب سمیت مرکزی کمیٹی نے ایک اعلیٰ معیاری سوشلسٹ مارکیٹ اکانومی کی تعمیر، اعلیٰ معیار کی اقتصادی ترقی کو فروغ دینے، ہمہ گیر جدت طرازی کی حمایت، میکرو اکنامک گورننس کو بہتر بنانے کے منصوبے پیش کئے تھے۔ اس کے علاوہ مربوط شہری دیہی ترقی کو فروغ دینے پر زور دینے کے ساتھ ساتھ جامع اصلاحات کو مزید گہرا کرنے کے لیے منظم منصوبے بھی شامل تھے۔ ترقی، اعلیٰ معیار کے کھلے پن کو آگے بڑھانا، عوامی جمہوریت اور چینی خصوصیات کے ساتھ سوشلسٹ قانون کی حکمرانی کو فروغ دینا، ثقافتی شعبے میں اصلاحات کو گہرا کرنا، لوگوں کی فلاح و بہبود کو یقینی اور بہتر بنانا شامل تھا۔ ماحولیاتی تحفظ میں گہری اصلاحات، چین کے قومی سلامتی کے نظام کو جدید بنا کر صلاحیت، قومی دفاع اور فوجی اصلاحات کو گہرا کرنا، اور چینی جدیدیت کو آگے بڑھانے کے لیے جامع اصلاحات کو مزید گہرا کرنے میں پارٹی کی قیادت کو بہتر بنانے سمیت اہم فیصلے کئے گئے۔ آن لائن بریفنگ تین حصوں پر مشتمل تھی۔ بریفنگ میں پاکستان سے نوائے وقت گروپ کے چیف آپریٹنگ آفیسر لیفٹیننٹ کرنل (ریٹائرڈ) سید احمد ندیم قادری، سپیشل کارسپانڈنٹ خاور عباس سندھو ، سینیٹر کامران مرتضیٰ، رکن پنجاب اسمبلی احمد اقبال چوہدری سمیت میڈیا پرسنز اور ملائشیا، بنگلہ دیش، سری لنکا سمیت متعدد ممالک سے اہم شخصیات، انٹیلکچوئل، تھنک ٹینکس اور مختلف میڈیا آرگنائزیشنز سے وابستہ افراد نے شرکت کی۔ ڈھائی گھنٹے پر محیط بریفنگ میں ناظم پنگ شیوبن، ڈائریکٹر جنرل بیورو برائے جنوب مشرقی اینڈ جنوبی ایشیائی امور نے افتتاحی خطاب کیا جس کے بعد چائنا کمیونسٹ پارٹی کے ڈویلپمنٹ انسٹی ٹیوٹ، شنگھائی پارٹی انسٹی ٹیوٹ کے ڈپٹی ڈین پروفیسر ژو جنگ نے چین کی طرف سے نئی پیداواری قوتوں کو تیار کرنے کے اقدامات اور فوائد کے بعد ہمسایہ ممالک کے لئے نئے مواقع فراہم کرنے سے متعلق چین کے اعلی معیاری کھلے پن سے متعلق پریذینٹیشن دی گئی۔ جنوب مشرقی اور جنوبی ایشیائی ممالک کے نمائندوں کی تقاریر کے بعد سوالات کے جوابات دئیے گئے۔ پاکستان کی طرف سے رکن پنجاب اسمبلی احمد اقبال چوہدری نے پاکستان چین پارٹنرشپ کے تحت سی پیک منصوبوں اور ان کے ثمرات پر تفصیل سے گفتگو کی۔