لاہور؍ اسلام آباد (نامہ نگاران+ نوائے وقت رپورٹ+ نیوز ایجنسیاں) پاکستان نے حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ کے قتل کی شدید مذمت اور اظہار تشویش کیا ہے۔ دوسری طرف قومی اسمبلی میں مذمتی قرارداد جمع کرا دی گئی ہے۔ اہم سیاسی و مذہبی شخصیات نے ان کی شہادت پر اظہار افسوس کرتے ہوئے حملے کی مذمت کی۔ ترجمان دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ ہم ان کے اہل خانہ اور فلسطینی عوام کے ساتھ تعزیت کا اظہار کرتے ہیں، پاکستان دہشت گردی کی تمام شکلوں کی مذمت کرتا ہے جن میں ایسے ماورائے عدالت قتل بھی شامل ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان خطے میں بڑھتی ہوئی اسرائیلی مہم جوئی پر گہری تشویش کا اظہار کرتا ہے اور اس کی تازہ ترین کارروائیاں پہلے سے ہی عدم استحکام کا شکار خطے میں ایک خطرناک اضافہ ہے، ایسی کارروائیاں امن کی کوششوں کو نقصان پہنچاتی ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ ہمیں اس حملے کے وقت پر شدید حیرت ہے۔ دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ یہ حملہ اس وقت کیا گیا جب ایران کے نئے صدر نے حلف اٹھایا‘ اس تقریب میں غیر ملکی وفود بشمول پاکستان کے ڈپٹی وزیراعظم موجود تھے۔ ادھر جے یو آئی نے حماس کے سیاسی ونگ کے رہنما اسماعیل ہانیہ کی شہادت پر قومی اسمبلی میں مذمتی قرارداد جمع کرا دی۔ قرارداد جے یو آئی کے سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری اور جے یو آئی کے دیگر پارلیمنٹیرین کی طرف سے جمع کرائی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ آج کے دن امت مسلمہ ایک عظیم انقلابی رہنما اور مجاہد سے محروم ہو گئی۔ ادھر سینٹ میں پی پی پی کی سینیٹر پلوشہ خان نے بے گناہ فلسطینی عوام پر ہونے والی بربریت، ظلم اور تہران میں شہید ہونے والے اسماعیل ہانیہ کی شہادت پر سینٹ میں قرارداد جمع کروا دی، ایوان اس پر اپنے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتا ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے حماس کے سیاسی ونگ کے سربراہ اسماعیل ھانیہ کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ جے یو آئی اسماعیل ہانیہ کے خاندان اور فلسطینیوں کے غم میں برابر کی شریک ہے۔ مرکزی میڈیا سیل کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ اسماعیل ھانیہ کی شہادت سے فلسطین کی آزادی کی تحریک ختم نہیں ہو گی۔ مولانا فضل الرحمن نے جمعہ کے روز ملک بھر میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف اور اسماعیل ھانیہ کی شہادت پر احتجاج کی کال دے دی، اس روز ملک بھر میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف اور شیخ اسماعیل ھانیہ کی شہادت پر بھرپور مظاہرے کئے جائیں گے۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ اسماعیل ہانیہ کی شہادت کے بعد یہ کشیدگی اور جنگ مزید بڑھے گی۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ خبر سن کر بہت غم ہوا۔ ایک عظیم مجاہد کو شہید کردیا گیا، یہ فلسطینی جنگ آزادی کیلئے بہت بڑا دھچکا ہے، یہ ایرانی سکیورٹی اور انٹیلی جنس اداروں کی بہت بڑی ناکامی ہے۔ اسرائیل نے یہ قدم اٹھانے سے پہلے امریکیوں کو لازمی اعتماد میں لیا ہوگا۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے اسماعیل ہانیہ کے قتل کی مذمت اور اس پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج کا دھرنا ہانیہ کے نام، کراچی گورنر پارک کے باہر ہونے والا دھرنا ملتوی کر رہے ہیں۔ ملک بھر میں ہانیہ کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی جا رہی۔ لاہور میں مسجد شہداء کے باہر ادا کی گئی۔ انہوں نے 3 اگست کو یوم ایران منانے کا بھی اعلان کیا۔ لیاقت بلوچ، سراج الحق نے بھی اظہار افسوس کیا ہے۔ تحریک انصاف نظریاتی کے چیئرمین اختر اقبال ڈار اور سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے بھی اظہار افسوس کیا ہے۔
حماس سربراہ کا قتل باعث تشویش، شدید مذمت کرتے ہیں، پاکستان، قومی اسمبلی، سینٹ میں قراردادیں جمع
Aug 01, 2024