دستاویزات کے مطابق امریکی سفیراورجنرل کیانی نے صدرزرداری پرپرویزمشرف کے خلاف کارروائی نہ کرنے کے لیے دباؤ ڈالا تھا۔تاہم وہ فکر مند تھے کہ آصف زرداری اپنے الفظ پر قائم نہیں رہیں گے ، وکی لیکس کے مطابق صدر زرداری نے اپنی موت کی صورت میں صدارتی عہدے کے لیے پہلے سے تیاریاں کررکھی ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آصف زرداری نے گزشتہ برس پاکستان میں امریکی سفیر این ڈبلیو پیٹر سن سے ملاقات میں آگاہ کیا تھا کہ انہوں اپنے بیٹے بلاول کو ہدایت کی ہے کہ ان کی موت کی صورت میں ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کو صدارت کے منصب پر فائز کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ یہ بات جانتے ہیں کہ وہ بے نظیر کی جگہ نہیں لے سکتے ۔ دوہزار نو میں امریکی نائب صدرجو بائیڈن سے ملاقات میں صدرزرداری دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ناکامی کا اعتراف کرچکے ہیں۔ جوبائیڈن نے سابق برطانوی وزیراعظم سے ملاقات میں بتایا تھا کہ صدرزرداری کو شک ہے کہ آرمی چیف جنرل کیانی انہیں صدارت سے ہٹا دیں گے۔ رپورٹ کے مطابق صدر زرداری اور میاں نواز شریف بارہا امریکہ کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کراچکے ہیں۔ آرمی چیف جنرل کیا نی کی تقرری امریکہ کی جانب سے کی گئی جسے میاں نواز شریف نے امریکی سفیر این ڈبلیو پیٹر سن سے ملاقات میں سراہا تھا۔ آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیا نی نے دو ہزار نو میں امریکی سفیرسے ملاقات میں بتایا تھا کہ وہ صدر آصف زرداری کی جگہ اے این پی کے اسفند یار ولی کو صدر بنانا چاہتے تھے۔