پشاور میں میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ اسفند یار ولی کو صدر بننے کی پیشکش جنرل پرویز کیانی نے کی تھی لیکن اسفند یار ولی نے یہ کہہ کر انکار کر دیا تھا کہ ان کے پاس مطلوبہ اکثریت نہیں ہے۔ انہوں نے امید ظاہرکی کہ آئندہ دو برسوں کے دوران خیبر پختونخوا سے دہشتگردی ختم ہوجائے گی ۔ وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ اگر افغانستان میں مستقل بنیادوں پرامن قائم نہ ہواتوپاکستان میں صورتحال عراق سے بھی بدترہوجائیگی ۔