لاہور (خبر نگار) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے گزشتہ روز لندن میں برطانیہ کے نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر سر مارک لائل گرانٹ سے ملاقات کی ہے۔ اس موقع پر رکن قومی اسمبلی اور سابق وزیرمملکت خسرو بختیار‘ برطانیہ میں پاکستان کے ہائی کمشنر سید ابن عباس اور کائونٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ کے ایڈیشنل آئی جی رائے طاہر بھی موجود تھے۔شہبازشریف نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی اقوام عالم کا مشترکہ مسئلہ ہے جس سے ہم سب نے مل کر عہدہ برآ ہونا ہے۔ دہشت گردی چاہے کسی بھی شکل میں ہو پاکستان اس کی مذمت کرتا ہے۔ پاکستان ایک عرصے سے دہشت گردی کا شکار چلا آ رہا ہے چنانچہ ہمیں فرانس سمیت تمام دنیا میں دہشت گردی کے نتیجے میں ضائع ہونے والی انسانی جانوں کا رنج اور احساس ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ضرب عضب کے تحت دہشت گردوںکے خلاف بلا امتیاز کارروائی کی جا رہی ہے۔ تاہم اس سنگین مسئلے کے حل کیلئے بعض دوسرے سماجی اور معاشرتی اقدامات بھی اتنے ہی ضروری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ مسئلہ کشمیر سمیت تمام مسائل کا پرامن اور مذاکرات کے ذریعے حل چاہتا ہے۔ پاکستان بجا طور پر یہ توقع رکھتا ہے کہ برطانیہ افغانستان میں امن اور خطے کے حالات کو بہتر بنانے کے لئے اپنا کردار ادا کرے گا۔ برطانیہ کے نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر سر مارک لائل گرانٹ نے اس موقع پر کہا کہ برطانوی حکومت پنجاب میں دہشت گردی کے خاتمے کے اقدامات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور اس ضمن میں پنجاب حکومت کو برطانیہ کا مکمل تعاون حاصل رہے گا۔ علاوہ ازیں شہباز شریف نے گزشتہ روز لندن میں میٹرپولیٹن پولیس کمشنر سر برنارڈ ہوگان ہووی سے ملاقات کی۔ شہبازشریف نے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہو ئے کہا کہ پنجاب میں دہشت گردی سے نپٹنے کے لئے خصوصی فورس کے قیام کے علاوہ نئی قانون سازی بھی کی ہے اور پرانے قوانین میں ترامیم کی گئی ہیں۔ آج کے عالمی تناظر میں دہشت گردی کے عفریت سے دنیا کا کوئی بھی ملک تنہا نہیں نمٹ سکتا۔ آج دہشت گردی کہیں بھی ہو دنیا کے ہر فرد کا مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے ان عوامل کا ازالہ بھی ضروری ہے جو اس کا باعث بنتے ہیں۔ پاکستان کی افواج اور شہریوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں تاریخی قربانیاں دی ہیں۔ اس موقع پر سربرنارڈ ہوگان ہووی نے بتایا کہ دہشت گردی اور جرائم کی بیخ کنی کے لئے پنجاب حکومت سے ہر طرح کا تعاون کریں گے۔ مزید برآں شہبازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان کے عام آدمی کو بین الاقوامی معیار کی ٹرانسپورٹ مہیا کرنے کا عزم کر چکے ہیں۔ گزشتہ روز لندن کے ٹرانسپورٹ سسٹم کی انتظامیہ کے ساتھ منعقد کئے گئے ایک اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب میں میٹروبس اور اورنج ٹرین کے ذریعے اس ہدف کے حصول کے لئے کام کا آغاز کر دیا ہے اور اس وقت لاکھوں افرادٹرانسپورٹ کے ان جدید‘ تیزرفتار اور محفوظ منصوبوں سے استفادہ کر رہے ہیں۔ متوازن ترقی کو یقینی بنانے کے لئے ٹرانسپورٹ کی اہمیت کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا اور وہ دن دور نہیں جب ہم ٹرانسپورٹ کے حوالے سے دنیا کی ترقی یافتہ اقوام کی صف میں کھڑے ہوں گے۔ ہم لندن کی ٹرانسپورٹ انتظامیہ کے تجربات اور مہارت سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔