پاکستان اور بھارت کے مابین پانی کے معاملے کا جائزہ لیں گے: ترجمان بانکی مون
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بانکی مون کے ترجمان نے باور کرایا ہے کہ ہم دونوں ملکوں کے درمیان پانی کے مسئلے کا جائزہ لیں گے۔ امید ہے پاکستان اور بھارت دونوں پانی کی تقسیم سے متعلق مسائل دو طرفہ مذاکرات سے خود حل کرلیں گے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان کا یہ بیان ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے دھمکی دی ہے کہ پاکستان کے پانی کی بوند بوند روک کر اسے صحرا میں تبدیل کردینگے۔سندھ طاس معاہدہ 1960ءمیں ورلڈ بنک کی سربراہی میں دونوں ملکوں کے درمیان پانی کی تقسیم کے حوالے سے طے پایا تھا اور وہی اس معاہدے کا ضامن ہے۔ مودی کی پاکستان کا پانی روکنے کی دھمکی بجا طور پر عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ عالمی ادارے کے سیکرٹری جنرل کی طرف سے اس کا نوٹس لینا اور اسے باہمی مذاکرات سے حل کرلینے کی امید اورخوش فہمی اپنی جگہ مگر انہیں یہ باور کرانا ضروری ہے کہ دیرینہ حل طلب مسئلہ کشمیر سے ہی پاکستان اور بھارت کے مابین پانی کا تنازعہ شروع ہوا ہے اس لئے یواین سیکرٹری جنرل کو یواین جنرل اسمبلی اور سلامتی کونسل میں منظور کی گئی درجن بھر قراردادوں کی روشنی میں مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے‘ اسکے بعد دونوں ممالک میں پانی کا تنازعہ ازخود ختم ہو جائیگا۔