لندن (بی بی سی) چین کے پہلے خلا باز یانگ لی وے نے اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں بتایا کہ ان کے پہلے خلائی سفر میں انھیں خلائی جہاز میں کھٹکھٹانے کی ایک ایسی آواز آ رہی تھی جیسے ’کوئی لوہے کی بالٹی پر لکڑی کی ہتھوڑی سے کھٹکھٹا رہا ہو۔باہر جھانکنے سے بھی یانگ لی وے کو کچھ نظر نہ آیا۔ خلائی سفر ختم کرنے کے بعد بھی زمین پر یانگ لی وے اس آواز کے بارے میں وضاحت ڈھونڈتے رہے۔ خلا میں آواز کے سفر کرنے کے لیے کوئی وسیلہ نہیں ہے اسی لیے خلا کے مکمل طور پر بے آواز ہونے کی توقع کی جاتی ہے۔ 1969ءمیں چاند پر لینڈنگ کے لئے ایک ٹیسٹ فلائٹ پر جب خلا باز چاند کے گرد دوسری طرف یعنی زمین سے رابطے میں نہیں تھے تو انھیں ایک ایسی آواز آئی جسے انھوں نے موسیقی بیان کیا۔ مگر کوئی بھی اس کی واضح توجیح نہیں دے سکا۔ اس بات کو امریکی حکومت نے کئی سال تک خفیہ رکھا۔ امریکی خلائی ادارے کا کہنا ہے کہ یہ کسی قسم کی ریڈیو انٹرفیرنس ہی ہو سکتا ہے بجائے کہ کوئی خلائی مخلوق۔ ناسا کے بھی دیگر خلائی مشنز پر ایسی آوازیں ریکارڈ کی جا چکی ہیں۔
چین کی خلا باز
مجھے خلا میں کسی چیز کے کھٹکھٹانے کی آواز سنائی دی تھی: چینی خلا باز یانگ لی وے
Dec 01, 2016