کولمبس (این این آئی) اوہائیو اسٹیٹ یونیورسٹی حملے میں 11 افراد کو اپنی گاڑی اور چھریوں کے وار کرکے زخمی کرنے والا صومالی طالب علم عبدالرزاق علی ارتن کے حوالے سے یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ وہ 7 سال پاکستان میں مقیم رہا۔امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق تفتیش کے دوراں یہ بات سامنے آئی کہ عبدالرزاق علی ارتن 2014ء میں اپنی والدہ کے ساتھ پناہ گزین کی صورت امریکا پہنچا اور اس سے پہلے 7 سال تک وہ پاکستان میں رہتا تھا۔ عبدالرزاق کی پوسٹ میں درج تھا کہ میں یہ سب مزید برداشت نہیں کرسکتا امریکا! دوسرے ممالک کے معاملات میں دخل اندازی بند کرو، بالخصوص مسلم امہ کے معاملات میں، ہم کمزور نہیں ہیں، یاد رکھو کہ ہم کمزور نہیں ہیں۔پوسٹ میں درج تھا کہ اگر تم چاہتے ہو کہ ہم مسلمان حملے کرنا بند کریں تو امن قائم کرو، ہم تمہیں اس وقت تک نہیں سونے دیں گے جب تک تم مسلمانوں کو چین سے نہیں رہنے دو گے۔