لاہور(وقائع نگار خصوصی)لاہورہائیکورٹ نے تین سالہ بچے کے قتل میں ملوث ملزم کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری منظور کر لی۔ عدالت نے ملزم کو دو دو لاکھ روپے کے دو مچلکے جمع کرانے کا حکم دیدیا۔ فاضل عدالت نے قصور کے رہائشی ملزم محمد آصف کی درخواست پر سماعت کی، ملزم کی طرف سے فیض جلبانی ایڈووکیٹ نے پیش ہوکر بتایا کہ ملزم آصف کے خلاف قتل کا جھوٹا مقدمہ درج کیا گیا، مدعی مقدمہ بچے کا باپ نہیں کوئی اور ہے۔ ایف آئی آر میں یہ الزام لگایا گیا کہ درخواست گزار کے عمران کی بیوی صفیہ بی بی سے تعلقات تھے۔ ملزم نے صفیہ بی بی کے ساتھ مل کر تین سالہ بچے کو قتل کیا، ایک ماں اپنے معصوم بچے کو قتل نہیں کرسکتی، میڈیکل رپورٹ اور کیمیکل ایگزامنر کی رپورٹس میں قتل کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔ بچہ قدرتی موت مرا ہے اسے کسی نے قتل نہیں کیا۔ عدالت سے استدعا کی کہ عدالت درخواست ضمانت بعد از گرفتاری منظور کرے۔ پراسیکیوشن کی طرف سے عدالت کو بتایا گیا کہ میڈیکل رپورٹ میں بچے کے سر پر چوٹیں ثابت ہوئی ہیں، اور وقوعہ کے وقت گواہان بھی موقع پر موجود تھے، لہذا ضمانت کی درخواست مسترد کی جائے، عدالت نے دلائل سننے کے بعد درخواست ضمانت منظور کر لی۔
ضمانت منظور
a