اسلام آباد ( وقائع نگار)اسلام آباد ہائی کورٹ نے قطری شہزادوں کو پاکستان میں شکار سے روکنے کے لیے دائر درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ہے جمعرات کواسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگذیب نے جی ایم چوہدری کی درخواست پر سماعت کی. درخواست گزار عدالت میں پیش ہوئے اور دلائل میں کہا کہ24 نومبر کو ایک اخبار میں خبر آئی ہے کہ قطر اور یو اے ای کے حکمرانوں اور شہزادوں کو پنجاب حکومت نے شکار کی اجازت دی نوٹیفکیشن کے مطابق امیر قطر شیخ حماد کو ضلع بہاولنگر , وزیر خارجہ قطر حماد بن جاسم کو بھکر جھنگ اور لیہ کا علاقہ الاٹ کیا گیا ہے, درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ محکمہ داخلہ پنجاب نے پرندوں اور جانوروں کی حفاظت ایکٹ 1912 کی خلاف ورزی کی ہے. یہ وہی شہزادے ہیں جن کا پانامہ کیس میں مسلسل ذکر ہوا ہے لیکن یہ پیش نہیں ہوئے. عدالت ان دو ملکوں سے ہونے والے معاہدوں کی تفصیلات طلب کرے درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت شہزادوں کی سیکیورٹی کے لیے اخراجات کی تفصیل بھی طلب کرے عدالت تفصیل طلب کرے کہ جن غریب کسانوں کی فصلیں تباہ ہوتی ہیں ان کو کتنی رقم ادا کی جاتی ہے. عدالت محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے جاری نوٹیفیکیشن کو غیر آئینی قرار دے. عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے دس روز میں جواب طلب کر لیا. درخواست میں وفاق, سیکرٹری خارجہ اور وزیر اعلی پنجاب کو فریق بنایا گیا ہے۔
قطری شہزادوں کو شکار سے روکنے کی درخواست پر حکومت سےجواب طلب
Dec 01, 2017