اسلام آباد(وقائع نگار) اسلام آباد ہائی کورٹ نے انتخابی اصلاحات بل 2017 کے حوالے سے الیکشن کمشن پاکستان کی جانب سے سیاسی جماعتوں کو جاری کردہ نوٹیفکیشن معطل کرنے کا حکم دے دیا ہے عدالت نے الیکشن بل کی دفعہ 202 پر فریقین کونوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ہے۔ سماعت جسٹس عامر فاروق پرمشتمل سنگل بنچ نے کی۔ عدالت نے الیکشن کمشن کے نوٹس اور انتخابی اصلاحات بل 2017 کی دفعہ 202 کے خلاف 4 مختلف سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کی ۔ الیکشن کمشن نے رواں سال 20اکتوبر کو ای سی پی میں رجسٹرڈ پارٹیز کو انتخابی اصلاحات بل کی ذیلی دفعہ 201,202,209اور 2010 کے تحت نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے ان سے دو ماہ کے اندر فارم 63جمع کروانے کی ہدایت کی ہے جس میں سیاسی جماعتوں کودو ہزار رجسٹرڈ ممبران کی شناختی کارڈز کی مصدقہ نقول ، دستخط اور انگوٹھوں کے نشانات اور دولاکھ روپے جمع کروانے کی ہدایت کی ہے درخواست گزاروں نے موقف اختیار کیا کہ مذکورہ بل میں شامل دفعہ 202 آئینِ پاکستان اور بنیادی انسانی حقوق سے متصادم ہے جس کی وجہ سے عام آدمی الیکشن میں حصہ لینے کا اہل نہیں ہوگا۔درخواست گزار نے استدعا کی عدالت، انتخابی اصلاحات بل 2017 کی شق 202 کو کالعدم قرار دیتے ہوئے اس حوالے سے نئی قانون سازی کا حکم دے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے سیاسی جماعتوں سے 2 ہزار ممبران کی فہرست 2 لاکھ روپے لینے کا نوٹیفکیشن معطل کردیا
Dec 01, 2017