واشنگٹن(آئی این پی) امریکہ کی جانب سے پاکستان کو دی جانے والی معاشی اور فوجی امداد کے حوالے سے کانگریس کی رپورٹ جاری کردی گئی، جس کے اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ امریکہ کی پاکستانی امداد میں کمی افغانستان میں سرحد پار دہشت گردی خو ختم کرنے کے لیے واشنگٹن کی خواہش کو متاثر کر سکتی ہے۔کانگریس ریسرچ سروس (سی آر ایس) کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے لیے امریکی اقتصادی اور فوجی امداد 11 ستمبر 2001 (11/9) کے بعد 2 ارب 20 کروڑ ڈالر سالانہ سے کم ہو کر 35 کروڑ ڈالر سالانہ رہ گئی۔تاہم سب سے زیادہ متاثر کوالیشن سپورٹ فنڈ (سی ایس ایف)ہوا، جو پاکستان کو 2200 کلو میٹر طویل افغان بارڈر کی مانیٹرنگ کے لیے دیا جاتا ہے، پاکستان نے افغان سرحد پر طالبان عسکریت پسندوں کی نقل و حمل دیکھنے کے لیے ہزاروں فوجی تعینات کیے ہوئے ہیں۔ سی ایس آر رپورٹ کے مطابق 2002 سے 2011 کے درمیان امریکہ نے کل 22 ارب 14 کروڑ ڈالر کی رقم فراہم کی جس میں معاشی معاونت فنڈز، غیر ملکی فوجی امداد، سی ایس ایف کی ادائیگی اور انسداد دہشت گردی کے فنڈز شامل تھے۔اس میں 8 ارب 80 کروڑ کی رقم سی ایس ایف فنڈ سے شامل تھی جبکہ 5 ارب 70 کروڑ سکیورٹی سے متعلق امداد تھی۔